وہ نا راص
نھیں ھم سے بس گلہ ھے
وہ محبت
تو کرتے ھے مگر دعا نھیں کرتے
اسکی بے
وفائ کا کیا جواب دوں میں
بس اتنا
کھوں گا کے بے وفا لوگ وفا نھیں کرتے
جینے کی
مجھ سے ھر امید چھین لی
پھر بھی
کھوں گا وہ ستم نھیں کرتے
زخم تو
کبھی نھیں بھرے گے میرے اے راز
جو چوٹ
دل پہ لگ جاۓ وہ زخم بھرا نھیں کرتے
بات اتنی
نھیں تمھیں سمجھ آتی اے دوست!
ھم زخم سھہ کر بھی منہ موڑا نھیں کرتے
شاہ زیب
جیلانی (تخلص،راز)
Excellent💕😍👏👌
ReplyDeleteBeautiful
ReplyDelete