نظر آتا نھیں مجھے کوئ بھی آسرا
جب بھی گزرتا ھوں اس گلی سے
جب بھی مھبت ھوئ اس گلی سے
ھر بار صدا آتی ھے اس گلی سے
کب تک انتظار کرتے رھے گے اسکا
آخر کب گزر ھو گا اس گلی سے
ھر بار دل روٹھ کر روتا ھے
جب نظر سے گرا دیتے ھیں اس گلی سے
بھت رؤۓ دل کو اداس کر کے
جب وہ رخصت ھوۓ اس گلی سے
شاہ زیب جیلانی
No comments:
Post a Comment