ملنے سے پہلے بچھڑنے کی قسم
کھاتا ہوں
میں تیرے شہر سے ہجرت کی قسم
کھاتا ہوں
رات آنکھوں ہی آنکھوں میں
کاٹ لوں گا
میں دن میں تجھے یاد نہ کرنے
کی قسم کھاتا ہوں
نہ دیکھوں گا نہ ہی تجھ سے
کوئی بات کروں گا
خیالوں میں روبرو ہوں گا یہ
قسم کھاتا ہوں
تیری تصویروں کو صندوق میں
بند کر کے
میں چابی کے کھو جانے کی قسم
کھاتا ہوں
تو کسی اور کی ہو جانا،منظور
ہے مجھے
میں بھی کوئی اور تعلق نبھانے
کی قسم کھاتا ہوں
تیرے شہر کی حدود سے سیدھا
ہی گزر جاؤں گا
!مڑ کے نہ دیکھوں گا یہ قسم کھاتا ہوں
No comments:
Post a Comment