affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Barish by Zahida Tehzib

Tuesday, 6 August 2019

Barish by Zahida Tehzib








یہ خوشنما بارشیں ہمیں ہر بار تیری یاد دلاتی ہیں
ہمیں ہر بار بے انتہا بے تحاشا رلاتی ہیں
بارش کی بوندیں جب بھی میرے ہاتھ پہ پڑتی ہیں
ہمیں ایسا لگتا ہے جیسے  ہمیں یہ تیری طرف بلاتی ہیں
جب بھی تجھے بھولنے کا ارادہ سا کرتے ہیں
بارش آتی ہے اور تیری یادیں کلبلاتی ہیں
اب کریں بھی تو کیا کریں اے صنم
کہ تجھے یاد نہ کریں تو یہ آنکھیں تلملاتی ہیں
کٸی بار یہ سوچا کہ بارش میں جی بھر کر نہاٸیں گے
لیکن بارش کی تیز بوندیں تیری یادوں کا جام پلاتی ہیں
وہ تو کب کا بھول چکا ہوگا تجھے اے تہذیب
دل یہ کہتا ہے بارشیں یہی پیغام سناتی ہیں
Written by zahida tehzib rao

No comments:

Post a Comment