یہ خوشنما بارشیں ہمیں ہر بار تیری یاد دلاتی ہیں
ہمیں ہر بار بے انتہا بے تحاشا رلاتی ہیں
بارش کی بوندیں جب بھی میرے ہاتھ پہ پڑتی ہیں
ہمیں ایسا لگتا ہے جیسے ہمیں یہ تیری طرف بلاتی ہیں
جب بھی تجھے بھولنے کا ارادہ سا کرتے ہیں
بارش آتی ہے اور تیری یادیں کلبلاتی ہیں
اب کریں بھی تو کیا کریں اے صنم
کہ تجھے یاد نہ کریں تو یہ آنکھیں تلملاتی ہیں
کٸی بار یہ سوچا کہ بارش میں جی بھر کر نہاٸیں گے
لیکن بارش کی تیز بوندیں تیری یادوں کا جام پلاتی ہیں
وہ تو کب کا بھول چکا ہوگا تجھے اے تہذیب
دل یہ کہتا ہے بارشیں یہی پیغام سناتی ہیں
Written by zahida tehzib rao
ہمیں ہر بار بے انتہا بے تحاشا رلاتی ہیں
بارش کی بوندیں جب بھی میرے ہاتھ پہ پڑتی ہیں
ہمیں ایسا لگتا ہے جیسے ہمیں یہ تیری طرف بلاتی ہیں
جب بھی تجھے بھولنے کا ارادہ سا کرتے ہیں
بارش آتی ہے اور تیری یادیں کلبلاتی ہیں
اب کریں بھی تو کیا کریں اے صنم
کہ تجھے یاد نہ کریں تو یہ آنکھیں تلملاتی ہیں
کٸی بار یہ سوچا کہ بارش میں جی بھر کر نہاٸیں گے
لیکن بارش کی تیز بوندیں تیری یادوں کا جام پلاتی ہیں
وہ تو کب کا بھول چکا ہوگا تجھے اے تہذیب
دل یہ کہتا ہے بارشیں یہی پیغام سناتی ہیں
Written by zahida tehzib rao
No comments:
Post a Comment