یونہی ہنسی ہنسی میں
ہم دلوں سے کھیل جاتے ہیں
کوئی چھوٹی سی تیکھی بات
کوئی چبھتا ہوا جملہ
کوئی زہر آلود لہجہ
کوئی بےضرر سی ذومعنی بات
سننے والے کے دل میں گھاؤ لگا جاتی ہے
پھر کتنے ہی تلافی کے مرہم لگاؤ
قطرہ قطرہ خون ٹپکتا ہی رہتا ہے
وہ آنسو
جو آنکھ سے گرتا ہی نہیں
اندر ہی اندرجم جاتا ہے
اور
یونہی ہنسی ہنسی میں
ہم دلوں سے کھیل جاتے ہیں
No comments:
Post a Comment