affiliate marketing Famous Urdu Poetry: دنیاکی طلب نہیں مگر یہ حسرت ہے ہماری

Saturday, 23 April 2016

دنیاکی طلب نہیں مگر یہ حسرت ہے ہماری



میری آنکھوں میں اتر آئو، انہں سمندر کر دو
کچھ دیر ہی سہی محبت کی نظر کر دو

ٹوٹ کے ملو کہ ارمان نہ رہ جائے کوئی
یوں محبت کے ہر لمحے کو امر کر دو

ہم پہ نہ آئے کوئی قیامت سا وقت
بڑی مشکل ہے جدائی اسے مختصر کر دو

جن کے نور سےمل جائے بینائی ہمیں بھی
اپنے خوابوں کو میری آنکھوں کی نظر کر دو

دنیاکی طلب نہیں مگر یہ حسرت ہے ہماری
اپنی بانہوں میں لو،دنیا سے بے خبر کر دو

No comments:

Post a Comment