آرزو
مجھے معجزوں پہ یقیں نہیں مگر آرزو ہے کہ جب قضا
مجھے بزمِ دہر سے لے چلے
تو پھر ایک بار یہ اذن دے
کہ لحد سے لوٹ کے آسکوں
ترے در پہ آ کے صدا کروں
تجھے غمگسار کی ہو طلب
تو ترے حضور میں آ رہوں
یہ نہ ہو تو سوئے رہ عدم میں
پھر ایک بار روانہ ہوں
مجھے معجزوں پہ یقیں نہیں مگر آرزو ہے کہ جب قضا
مجھے بزمِ دہر سے لے چلے
تو پھر ایک بار یہ اذن دے
کہ لحد سے لوٹ کے آسکوں
ترے در پہ آ کے صدا کروں
تجھے غمگسار کی ہو طلب
تو ترے حضور میں آ رہوں
یہ نہ ہو تو سوئے رہ عدم میں
پھر ایک بار روانہ ہوں
No comments:
Post a Comment