محبت ہی نہیں لازم
نبھانا بھی ضروری ہے
اگر ایسا نہیں ممکن
محبت چھوڑ دو کرنا
محبت تب ہی تم کرنا
کہ جب احساس شامل ہو
اگر باتوں میں کرنی ہے
محبت چھوڑ دو کرنا
محبت رنگ ہے ایسا
نہ جو موسم کی سنتا ہے
اگر دھوپوں سے ڈر جاؤ
محبت چھوڑ دو کرنا
محبت ناؤ کاغز کی
جسے بس پار جانا ہے
اگر طوفاں سے گھبراو
محبت چھوڑ دو کرنا
محبت روگ وہ ظالم
جو بڑهتا ہی چلا جائے
اگر ممکن شفا ہو تو
محبت چھوڑ دو کرنا
محبت ایسا رہبر ہے
جو روح کو منزلیں دیتا
اگر یہ جسم بھٹکائے
محبت چھوڑ دو کرنا
اتباف ابرک
No comments:
Post a Comment