affiliate marketing Famous Urdu Poetry: ضدوں سمیت کبھی دل کو چھوڑنا ہوگا

Wednesday, 27 April 2016

ضدوں سمیت کبھی دل کو چھوڑنا ہوگا

ضدوں سمیت کبھی دل کو چھوڑنا ہوگا
یہ آئینہ کسی پتھر پہ توڑنا ہوگا

 

یہی نہیں کہ ہمیں توڑ کر گیا ہے کوئی
اسے بھی خود کو بہت دیر جوڑنا ہوگا

 

تلی ہوئی بہت سرکشی پہ ہجر کی رت
یہ رت رہی تو کہیں سر ہی پھوڑنا ہوگا

 

قریب ساحل دریا بچھی ہے پیاس مری
ہوس کو دامن دریا نچوڑنا ہوگا

 

طلب کو تو نہ ملے گا تو اور لوگ بہت
کسی طرف تو یہ طوفاں بھی موڑنا ہوگا

 

کبھی متاع سفر تھا جو دلربا محسن
خبر نہ تھی اسے رستے میں چھوڑنا ہوگا

 

محسن نقوی

No comments:

Post a Comment