اجاڑ راہوں میں جو ملیں گے وہ خار سارے سنبھال رکھنا
جو میری یادوں کا مرحلہ ہو، تو میرے دامن میں ڈال رکھنا
نہ چھو سکو گے بلندیوں کو، یوں خواہشوں کو نہ طُول دینا
نصیب تم کو دغا ہی دے گا، محبتوں میں زوال رکھنا
وفا کی دنیا میں ہم رہیں گے، دغا کی دنیا میں تم اگر ہو
ہر ایک دل کی یہ آرزو ہے، کہ منفرد سا کمال رکھنا
ہوائیں بھی اب زہر رساں ہیں، جو روز ہم پہ تماشبیں ہیں
ازل سے دل کا یہ مشغلہ ہے، ملن کی خواہش کو پال رکھنا
نہ ان کے آنے کی آس رکھنا، نہ دل کو اپنے اداس رکھنا
کہیں یہ سپنے جھلس نہ جائیں، نہ اب کسی سے وصال رکھنا
زمانہ بدلا ہے، تم بھی بدلو، وفا شعاری کا ذوق چھوڑو
سنبھل اے محسن یوں بے سبب ہی نہ زندگی کو نڈھال رکھنا
محسن نقوی
No comments:
Post a Comment