سراب جا ن کے دریا گزار بیتھا ہوں
اور اب سراب میں کشتی اتا ر بیتھا ہوں
کسی کے نا م کروں اپنے آپ کو کیو نکر ؟
لگا کے داؤ پہ خود کو میں ہا ر بیتھا ہوں
بھتک نہ جاۓ مجھے دیکھ کر کوی رہرو
کہ نقش پا ہوں،سر رہگزار بیتھا ہوں
جو منتظر ہیں کسی کے وہ مجھ سے واقف ہیں
میںایک لمحہ ہوں،صد یا ں گزار بیتھا ہوں
نہ جا نے کون مجھے لے گیا کہا ں جمشید
میں اپنے آپ کو ہر سو پکا ر بیتھا ہوں
No comments:
Post a Comment