affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Bahd Muddat Milli Thi Ik Aarzi Mohabbat بعد مدّت ملی تھی یوں اک عارضی محبّت

Saturday, 22 February 2014

Bahd Muddat Milli Thi Ik Aarzi Mohabbat بعد مدّت ملی تھی یوں اک عارضی محبّت

بعد مدّت ملی تھی یوں اک عارضی محبّت
ٹوٹی بوتل میں مےکش کو ملی شراب ہوجیسے

ہم پہ انکا احسانِ وفا ہوا تو کچھ اس طرح
ڈوبی بستی کو ملا عطیِہ ' سیلاب ہو جسیے

ہنستےچہرےکے پیچھےراکھ کا ڈھیر ہےچّھپا
شیلف میں سجی کوئی جلی ' کتاب ہو جیسے

محفلِ مصافِحہ ہوئے لوگ دِلوں کی دوری سے
تڑپتی حیات کو موت سے' اجتناب ہو جیسے

لاکھ انکار سہی زبان پہ دل میں تو محبّت تھی
نشتر پہ سجا کہ کوئی بھیجا ' گلاب ہو جیسے

مخمل سا اِک چہرہ ڈھکا ہے کتانی پردے میں
فرشتوں نے اوڑھا مّکھ پہ ' نقاب ہو جیسے

تیرے بچھڑجانےکےخواب سے ہم جاگے ایسے
قبر میں کسی مردے کا حشرِ' حساب ہو جیسے

یوں اعضاِء جسم بٹ گئے شناساّوں میں'' شاہ جی''
طوفانی رات میں کسی کا خانہ' خراب ہو جیسے

No comments:

Post a Comment