مجھے اپنی محبت کا سرا دے
بھٹک رہا ہوں کوئی راستہ دے
عمر رائیگاں نہ چلی جائے میری
خاکسار کو منزل کی جانب لگا دے
میں ہوں مرض عشق میں مبتلا
مرے دل کے ہر سوز کو شفا دے
مری آنکھیں دیدار کی چبھن سے
ہر روز بے طرح چھلک پڑتی ہیں
ان اشکوں کے بھٹکے رستوں کو
راہ مستقیم کی روش پر چلا دے
No comments:
Post a Comment