باب١١.....
( اُمید )
میں رنگین ہوں میری تہہ میں لیکن سیاہی ہے...
میں محوِسفرہوں آسمان کے روشن ستارے کے ساتھ..
پر میں خاک کااِک زرہ ہوں....
میں رنگین چادراُوڑھ لوں لیکن تن پہ سیاہی گھول لوں...
میں ابھی رنگین تتلی ہوں پرباغ میراویران ہے....
میں اپنے محنت کاچراغ لےکر خود نِکل پڑتی ہوں...
جگہ جگہ گِرتی سنبھلتی ہوں....
میں روشنی کے پیچھےسات جہانوں کی سیرکرتی ہوں...
اور اب میں اُمیدکوآگ لگاؤں..اوراندھیرے میں بڑھ جاؤں...!
(نورلھدیٰ شاہ)
No comments:
Post a Comment