مُشقتوں کا اسیر لکهنا...
خُواهشوں کی بهیڑ لکھنا...
قربتوں کا فقیر لکھنا...
وہ آسی کے جسے بے ضمیر
لکھنا...
جو لکھنا ہو مجھے
تو غم کی ایک تمثیل
لکھنا....
جو تحریر نہ کر پاؤ...
تو کَرب و قرار کا
تذبذب لکھنا....
جو اس میں بھی نہ سمو
سکوں
آنسوؤں کا بحر لکھنا....
مجھے اک موجِ اضطراب
لکھنا....
جو آندھیوں نے بکھیر
دیا هو
مجھے ایسا اِک وبال
لکھنا....
مردہ تقدیر کے ساتھ
بھی جو ہو زندہ
مجھے ایسی جُرات و
اِستقلال لکھنا...
ُاجڑے ہوؤں کی بابت
جو لکھو
تو مجھے اُن میں بے
مثال لکھنا.....
جویریہ ریاض
No comments:
Post a Comment