affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Izhar e gham by Mehreen Abd ul Samad

Tuesday 24 September 2019

Izhar e gham by Mehreen Abd ul Samad


اظہار غم کے لیے یوں  تو کئ   بہانے  نکلے
سننے والوں کے لیے مگر وہ محض فسانے نکلے
فقط رسوائیوں  سے  ہی کشکول سجا ہے ہمارا
ہم جو  زمانے  میں کبھی عزت کمانے نکلے
جس شمع  کے اجالے  ہم  سے منسوب ہیں یاروں!
اسی کی راکھ  سے یہ لوگ ہمیں جلانے نکلے
ہماری وجہ بربادی جاننا چاہتے ہو تو سنو!
ہمراز جتنے تھے سب کے رقیب سے دوستانے نکلے
دکھ یہ نہیں کہ آگ نے آشیانہ جلا دیا
افسوس کہ ہمارے سمندر سے تعلق بہت پرانے نکلے
ممکن ہے کہ اس بار  ناکام ہی لوٹوں میں
اب کہ غیر نہیں،اپنے ہی مجھے آزمانے نکلے
یونہی چوکھٹ پہ ٹکے رہتے ہیں،اندر نہیں آتے
یہ میرے خواب بھی اپنوں کی طرح بیگانے نکلے
ہماری تنہائیوں کاثبوت کیا مانگتے ہو ماہی!
اپنے ہی جنازے کو اٹھا کر ہم دفنانے نکلے

از قلم:-
مہرین عبد الصمد

No comments:

Post a Comment