کاش
ایسا ہو جائے
تیرا
بھی کوئی کھو جائے
تو
مدد کے لیے میرے پاس آئے
اور
میرا ضمیر سو جاۓ
میں
دیکھوں تیری بے بسی
اور
مجھ کو وہ دن یاد آئے
وہ
منظر مجھ کو دھندلا جاۓ
میری
آنکھ میں پانی آجاۓ
تیری
بے رُخی مجھ کو یاد آئے
میرا
دل پھر پتھر ہو جائے
تو
جو گِرجاۓ
میرے قدموں میں
میری
انا کے ٹکڑے ہو جائے
مجھے
پھر تجھ پے رحم آئے
تیری
مدد کرنے کو جی چاہے
تیرا
محبوب تجھ کو مل جائے
اک
بار پھر تو مُسکراۓ
تجھے
دیکھ کر مجھ کو سکون آۓ
میرا
جنازہ اُس دن اُٹھ جاۓ
از قلم رخسار احتشام
Wah💖
ReplyDelete