نظم
کہاں ممکن یہ سب کچھ تھا
اس کو بھول جاتے ہم
نئ دنیا بساتے ہم
نئے رشتے نبھاتے ہم
کہاں ممکن یہ سب کچھ تھا
مگر پھر یوں ہوا ہمدم
میں اس کو بھول بیٹھی ہوں
اک دنیا بسائ ہے
بہت رشتے نبھاے ہیں
مگر اک بات ایسی ہے
مجھے سب لوگ کہتے ہیں
میں اکثر جھوٹ کہتی ہوں
میں اکثر جھوٹ کہتی ہوں
کہاں ممکن یہ سب کچھ ہے
کہاں ممکن یہ سب کچھ ہے۔
صبحا سحر.
کہاں ممکن یہ سب کچھ تھا
اس کو بھول جاتے ہم
نئ دنیا بساتے ہم
نئے رشتے نبھاتے ہم
کہاں ممکن یہ سب کچھ تھا
مگر پھر یوں ہوا ہمدم
میں اس کو بھول بیٹھی ہوں
اک دنیا بسائ ہے
بہت رشتے نبھاے ہیں
مگر اک بات ایسی ہے
مجھے سب لوگ کہتے ہیں
میں اکثر جھوٹ کہتی ہوں
میں اکثر جھوٹ کہتی ہوں
کہاں ممکن یہ سب کچھ ہے
کہاں ممکن یہ سب کچھ ہے۔
صبحا سحر.
No comments:
Post a Comment