ہونٹوں پے سجی ہے تیرے نام کی مسکراہٹ
اداسی کو اس پے چھانے کی فرصت نہیں ملتی
یہ دل تمہارا ہے یا دل میں بسے ہو تم
دنیا کو اس میں بسانے کی فرصت نہیں ملتی
میں تیری محبت کے آغوش میں سوئی ہوں
اس نیند سے بیدار ہونے کی فرصت نہیں ملتی
پرواہ نہیں مجھے کہ زمانہ کچھ کہے گا
مجھ کو تو تیری یاد سے فرصت نہیں ملتی
Memoona shah you are amazing
ReplyDelete