نبھانا میرا شوق تھا
جدائ میرا نصیب تھا
شکوہ تو میرا حق تھا
یہ کوئی گناہ نہ تھا
دیواروں سے ٹکراتی خاموشی
جب چیخ بن کے چبنے لگی
آنکھیں دل کو سمجھانے لگی
اور پھر خود بھی رونے لگی
میرے حال میں تیرا ملال تھا
تجھے کھونے کا بھی خیال تھا
تیرا جانا کچھ عجیب تھا
میرا روکنا بھی کمال تھا
میری بربادی ایک گونج تھی
کچھ تالیوں کا سحر بھی تھا
تماشا ئ بھی عجیب تھے
وہ میرے اپنے عزیز تھے
ایمان
جدائ میرا نصیب تھا
شکوہ تو میرا حق تھا
یہ کوئی گناہ نہ تھا
دیواروں سے ٹکراتی خاموشی
جب چیخ بن کے چبنے لگی
آنکھیں دل کو سمجھانے لگی
اور پھر خود بھی رونے لگی
میرے حال میں تیرا ملال تھا
تجھے کھونے کا بھی خیال تھا
تیرا جانا کچھ عجیب تھا
میرا روکنا بھی کمال تھا
میری بربادی ایک گونج تھی
کچھ تالیوں کا سحر بھی تھا
تماشا ئ بھی عجیب تھے
وہ میرے اپنے عزیز تھے
ایمان
No comments:
Post a Comment