ماں جائیاں ہی بس درد بٹاتی ہیں
آنسو پونجھ کے سینے سے لگاتی ہیں
یہ نعمت میسر نہیں ہوتی ہر کسی کو
کچھ مجھ جیسی اکیلی بلکتی رہ جاتی ہیں
زندگی ویران سی لگتی ہے ان کے بغیر
ہر خوشی ادھوری سی لگتی ہے ان کے بغیر
دکھ سمجھتا نہیں کوئی ان کے بغیر
تنہائی ناگ کی طرح ڈستی ہے ان کے بغیر
ان کے لڑنے میں بھی پیار جھلکتا ہے
جھگڑ کے اگلے ہی پل ویسی ہو جاتی ہیں
ماں جائیاں ہی بس درد بٹاتی ہیں
بہن کی کمی کو کوئی پورا کر نہیں سکتا
اس جیسے رنگ کوئی زندگی میں بھر نہیں سکتا
کوئی جتنا بھی پیار دے دے مگر
بہن کے خلا کو کوئی بھر نہیں سکتا
دیکھنے میں سب اپنے سے لگتے ہیں مگر
اپنائیت بہن جیسی کوئی دے نہیں سکتا
رشتہ ماں کا اپنی جگہ ہے محترم ہمدم
ماں کے خلوص سے بھی نہیں میں منکر لیکن
بہن کی جگہ تو کبھی کوئی لے نہیں سکتا
کہ اس رشتے کا کوئی نعم البدل ہو ہی نہیں سکتا..........
ازقلم: حیا گل
No comments:
Post a Comment