تنہایاں رقص کرتی ہیں
محفلیں لٹ چکی ہیں
ان کا راز انوکھا ہے
انکا ساز نرالہ ہے
خزاں نے ڈیرے ڈالے ہیں
بہاروں کا قیام کہاں ہے؟
مجھے ڈر ہے کہیں جاناں
میں ان میں ڈھل نہ جاوں
خود سر اور بے ضرر بن نہ جاوں
پر مجھے امید ہے جاناں
میں ان میں ڈھل گی اگر
ان کی ہمنوا بن گی اگر
تم سے بہتر پاوں گی
تم سے بہتر پاوں گی
شاعرا اقرا طارق
No comments:
Post a Comment