زندگی میں اگر توں میرا نہ ہوگا
اس جہاں میں اپنا بسیرا نہ ہوگا
توں بھی درد دے گا یہ سو چا نہ تھا
کہ اتنا ستم گر دل تیرا نہ ہوگا
ایسے جلا گیا میری محفل میں وہ چراغ
کہ اب کبھی اس میں اندھیرا نہ ہو گا
پہلے تو بچا لیا مجھے سانپ سے کسی نے
اب کی بار شاید وہ سپیرا نہ ہوگا
اندھیری راتوں کو دیکھ کر ڈر لگتا ہے
کہ میری راتوں میں کبھی سویرا نی ہوگا
یقین ہے مجھے اس بات کا کہ اس نے
میرے جاتے ہوئے اپنا رخ پھیرا نہ ہوگا
خوشبو نہیں آئی ابھی تک شام ہونے والی ہے
لگتا ہے آج زلفوں کو اس نے بکھیرا نہ ہوگا
آج جو دل نے کہا اسے بھی بتا دے ساقی
وہ کسی کا نہ ہوگااگر میرا نہ ہوگا
اس جہاں میں اپنا بسیرا نہ ہوگا
توں بھی درد دے گا یہ سو چا نہ تھا
کہ اتنا ستم گر دل تیرا نہ ہوگا
ایسے جلا گیا میری محفل میں وہ چراغ
کہ اب کبھی اس میں اندھیرا نہ ہو گا
پہلے تو بچا لیا مجھے سانپ سے کسی نے
اب کی بار شاید وہ سپیرا نہ ہوگا
اندھیری راتوں کو دیکھ کر ڈر لگتا ہے
کہ میری راتوں میں کبھی سویرا نی ہوگا
یقین ہے مجھے اس بات کا کہ اس نے
میرے جاتے ہوئے اپنا رخ پھیرا نہ ہوگا
خوشبو نہیں آئی ابھی تک شام ہونے والی ہے
لگتا ہے آج زلفوں کو اس نے بکھیرا نہ ہوگا
آج جو دل نے کہا اسے بھی بتا دے ساقی
وہ کسی کا نہ ہوگااگر میرا نہ ہوگا
No comments:
Post a Comment