کبھی تو آ میرے شکستہ آشیاں میں
کہ سسکتے ہیں روز تیرے ہجراں میں
نہ ہوتا کبھی حال ہمارا دیوانوں جیسا
آتے نہ کبھی تم میرے گماں میں
ناداں تھا جو دل کی ہی سنتا گیا
دعائے طلب ہی رہتی تھی ہر وقت زباں میں
نکلوں تو کیسے نہ ہےرستہ اب کوئی
قید ہوں یارا میں عشق کے امتحان میں
عہد رفاقت کو تو نبھا جاتے تم
دانستہ چھوڑ گئے تنہا مجھے میدان میں
زندگی سے تو گئے اب خیال سے بھی چلے گئے
تیری یاد کا جو سہارا تھا اس جہان میں
وہ جو ہو جائے میرے غم میں شریک ساقی
ڈھال دوں اس پیار کو شکل داستان میں
کہ سسکتے ہیں روز تیرے ہجراں میں
نہ ہوتا کبھی حال ہمارا دیوانوں جیسا
آتے نہ کبھی تم میرے گماں میں
ناداں تھا جو دل کی ہی سنتا گیا
دعائے طلب ہی رہتی تھی ہر وقت زباں میں
نکلوں تو کیسے نہ ہےرستہ اب کوئی
قید ہوں یارا میں عشق کے امتحان میں
عہد رفاقت کو تو نبھا جاتے تم
دانستہ چھوڑ گئے تنہا مجھے میدان میں
زندگی سے تو گئے اب خیال سے بھی چلے گئے
تیری یاد کا جو سہارا تھا اس جہان میں
وہ جو ہو جائے میرے غم میں شریک ساقی
ڈھال دوں اس پیار کو شکل داستان میں
No comments:
Post a Comment