تیرے انتظار میں کٹ گئی رات آج
رہی نہ یاد تجھے یہ بات آج بھی
تونے ہی فاصلوں کو ترجیح دی تھی
میرے تو وہی تھے جذبات آج بھی
تونے تو چھوڑ دیا ہے کب کا مجھے
یہ تیری یاد ہے میرے ساتھ آج بھی
جس طرح جان دیتے تھے پیار میں لوگ
وہی تو ہو رہی ہیں اموات آج بھی
میں تمہاری ہرگز نہیں ہوسکتی
کانوں میں گونجتے ہیں تیرے کلمات آج بھی
ہم کون ہوتے ہیں تجھے اپنا کہنے والے
ہمیں تو یاد ہے اپنی اوقات آج بھی
اس آس پہ بیٹھے ہیں شاید وہ آجائے
پر نہیں ہے اس کے پاس فرصت کے لمحات آج بھی
ہزاروں چاہنے والے ہیں مجھے ساقی
پر مجھے چاہئیے ہے تیرا ساتھ آج بھی
رہی نہ یاد تجھے یہ بات آج بھی
تونے ہی فاصلوں کو ترجیح دی تھی
میرے تو وہی تھے جذبات آج بھی
تونے تو چھوڑ دیا ہے کب کا مجھے
یہ تیری یاد ہے میرے ساتھ آج بھی
جس طرح جان دیتے تھے پیار میں لوگ
وہی تو ہو رہی ہیں اموات آج بھی
میں تمہاری ہرگز نہیں ہوسکتی
کانوں میں گونجتے ہیں تیرے کلمات آج بھی
ہم کون ہوتے ہیں تجھے اپنا کہنے والے
ہمیں تو یاد ہے اپنی اوقات آج بھی
اس آس پہ بیٹھے ہیں شاید وہ آجائے
پر نہیں ہے اس کے پاس فرصت کے لمحات آج بھی
ہزاروں چاہنے والے ہیں مجھے ساقی
پر مجھے چاہئیے ہے تیرا ساتھ آج بھی
No comments:
Post a Comment