جب
تیری ذات
کا محور کوئی اور ہے
پھر
دل تیرے نام پہ کیوں دھڑکتا ہے
اس
سے کہو کہ آ کر سب لے جائے
کچھ
چھوڑ گیا ہے جو آج بھی چبھتا ہے
سب
زمانے تھے کبھی جس کی دسترس میں
اسکے
بغیر اب اک لمحہ بھی نہیں گزرتا ہے
گر
وہ خوش ہے کسی اور کے ساتھ بھی
پھر
کسے مانگنے وہ رات بھر مزاروں پر رکتا ہے
(ہاجرہ عقیل)
"Per tere naam pe Q darakta ha dil" bhot khub
ReplyDelete