بے وجہ روٹھ گیا میرا یار مجھ سے
کرتا تھا جو بڑا پیار مجھ سے
کردیتا ہے وہ نظر انداز مجھے
جانے کیوں ہے وہ بیزار مجھ سے
تھک گئی آنکھیں اس کی راہ تکتے تکتے
کرتا تھا جو کبھی شکوہ انتظار مجھ سے
روٹھا یار تو دردوں نے جما لیا ڈیرا
چھن گیا دن رات کا قرار مجھ سے
میری تو چلو خیر دل کی ہی مان لو
سنی نہیں جاتی اس کی آہ پکار مجھ سے
تیری جدائی نے یوں بدنام کر دیا ساقی
کہ لیتا نہیں اب کوئی محبت ادھار مجھ سے
کرتا تھا جو بڑا پیار مجھ سے
کردیتا ہے وہ نظر انداز مجھے
جانے کیوں ہے وہ بیزار مجھ سے
تھک گئی آنکھیں اس کی راہ تکتے تکتے
کرتا تھا جو کبھی شکوہ انتظار مجھ سے
روٹھا یار تو دردوں نے جما لیا ڈیرا
چھن گیا دن رات کا قرار مجھ سے
میری تو چلو خیر دل کی ہی مان لو
سنی نہیں جاتی اس کی آہ پکار مجھ سے
تیری جدائی نے یوں بدنام کر دیا ساقی
کہ لیتا نہیں اب کوئی محبت ادھار مجھ سے
No comments:
Post a Comment