affiliate marketing Famous Urdu Poetry: June 2017

Friday 2 June 2017

مجھ کو معلوم نہیں ہجر کے قاتل لمحے



مجھ کو معلوم نہیں ہجر کے قاتل لمحے

تو نے کس آگ میں جل جل کے گذارے ہوں گے

کبھی لفظوں میں تھکن تو نے سمیٹی ہو گی

کبھی کاغذ پہ فقط اشک اتارے ہوں گے

یہ بھی ممکن ہے کہ گذرا ہو ا لمحہ لمحہ

جس کو میں آج بھی سینے سے لگا رکھتا ہوں

تیرے نزدیک فقط یاد کی پر چھائی ہو

دور کی جیسے تری اس سے شنا سائی ہو

جس طرح دھوپ دسمبر کی دریچے سے لگی

بے ارادہ کہیں آنگن میں اتر آئی ہو

جیسے محفل میں کسی شخص کی تنہائی ہو

عاطف سعیدؔ

Zindagi k rahon m kuch muqam aty hain

زندگی کی راہوں میں
کچھ مقام آتے ہیں
لوگ روٹھ جاتے ہیں
ساتھ چھوٹ جاتے ہیں
زندگی کے سب ہی پل
بے مراد لگتے ہیں
دن اداس لگتے ہیں
چار سو اندھیرا جب
خوب بڑھنے لگتا ہے
اور دل یہ کرتا ہے
زندگی کے یہ لمحے
اب تمام ہو جائیں
بہت جی لئے ہیں ہم
اب سکوں سے سو جائیں
تب کہیں سے اک تارا
نور کا ابھرتا ہے
مضطرب سے اس دل کو
پھر گماں گزرتا ہے
جس نے زندگی دی ہے
جس نے غم، خوشی دی ہے
اس کے لطف سے بڑھ کے
غم کیا ہم نے پائے ہیں ؟؟؟
گردش زمانہ سے
پھر کیوں تنگ آئے ہیں ؟
زندگی کی راہوں میں
شکر کی جو منزل کا
راستہ ملے تم کو
اس پہ مطمئن ہو کے
تم قدم بڑھاؤ تو
زندگی کا ہر لمحہ
رب کے نام کر ڈالو

مسرت جبین

Thursday 1 June 2017

Mujhay bhool ja by Anee Asad

Mujhay bhool ja by Anee Asad

مجھے بھول جا 
مجھے بھول جا 
یہ  ہی کہا تھا 
تو نے کبھی 
مجھے محبّت کے حصار میں 
گم کیا تھا تو نے کبھی 
تجھے ایسا لگا میں بھول گئ 
اور راہ میں نے بدل ہی لی 
یہ تیرا ہی گمان تھا 
کے راہ سے  ھوں میں بھٹک گئ. 
میری آرزو میری جستجو 
تیری روح سے تیری ذات تک 
میری زندگی ہے یہیں کہیں 
تیری راہ میں رکی ہوئی 
میں بھول نہ سکی تجھے 
میں ھوں اب بھی وہیں کھڑی ہوئی 
جہاں تو نے مجھ سے 
کہا تھا یہ بھی کبھی 
مجھے بھول جا 
مجھے بھول جا 

عینی اسد