affiliate marketing Famous Urdu Poetry: April 2022

Sunday 24 April 2022

Isy jan kar karta kon hai by Sawera Ansari

”بنا جانے ۔۔۔۔محبت ہوجاتی ہے۔۔۔۔۔

 

اسے جان کر کرتا کون ہے۔۔۔۔۔

 

یہ تو میٹھی ۔۔۔چھری کی مانند ہوتی ہے۔۔۔۔

 

جیسے چلتی ہے ٹھنڈی بادِ صبا۔۔۔۔

 

جسم کو سرور بخشتے ہوۓ۔۔۔۔۔

 

جیسے کسی پیاسے کو مل جاۓ پانی سیراب کرنے کو۔۔۔۔

 

لیکن۔۔۔۔

 

جب یہ اترتی ہے معصوم دلوں پر ۔۔۔۔۔

 

تو روگ کی مانند چپک سی جاتی ہے۔۔۔۔

 

یا تو سنوار دیتی ہے۔۔۔۔

یا

بگاڑ دیتی ہے۔۔۔۔۔

 

مگر۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

جسے ایک بار ہوجاتی ہے۔۔۔۔

 

تو زندگی بھر پیچھا نہیں چھوڑتی ۔۔۔۔۔

 

ہاں محبت ایسی ہی تو ہوتی ہے۔۔۔۔

 

یہ تو بس بنا جانے ہوجاتی ہے۔۔۔۔

 

اسے جان کر کرتا کون ہے۔۔۔۔۔“

 

 

از قلم خود۔۔۔۔

{سویرا انصاری}

Friday 15 April 2022

Zindagi by Ayesha Karamat

وقت گزرجاتاہےتب ہمیں عقل آتی ہے۔زندگی آسانی سےکب گزرتی ہے۔اورجوآسانی سےگزرےوہ زندگی ہی کیا۔سیدھی شفاف سڑک پرچلتےچلتےبالآخراکتاہٹ ہونےلگتی ہےاورجوکوئ موڑآجاۓتوپھرکچھ خوشی کچھ خوف کہ ساتھ نئ جستجوکہ جانےاس اگلےموڑپرکیاہو۔

       عائشہ کرامت

***************

Wednesday 13 April 2022

Log by Ayesha Karamat

ہمارےلۓوہ لوگ بہت اہم ہوتےہیں جوہم سےان لوگوں کےبارےمیں باتیں کرتےہیں جن سےہم محبت کرتےہیں یاہمارےلۓوہ لوگ بہت خاص ہوتےہیں۔شایدان کےبغیرہماری زندگی بےمعنی ہوتی ہے۔اورہم صرف ان لوگوں کےبارےمیں ہی بات کرناچاہتےہیں‌۔یاصرف انکےبارےمیں ہی سنناچاہتےہیں۔

ایسےلوگ بہت زیادہ اپنےہوتےہیں۔جوشعوری یالاشعوری طورپرہماری اندرونی کیفیات سےواقف ہوتےہی‍ں اوراکثراوقات وہ لاشعوری طورپرہی کوئ ایسی بات کرجاتےہیں جوہمارےبہت سےدکھوں کامداواہوتاہے۔

ہمارےزخموں پرنامحسوس طریقےسےمرہم رکھ جاتےہیں کہ پتابھی نہیں چلتااوردردبھی باقی نہیں رہتا۔

 

 

                عائشہ کرامت

Friday 8 April 2022

Mujhy tum se mohabbat hai by Ayesha Karamat

ضروری تونہیں ناکہ محبت کااظہارکرنےکیلۓہمیں اگلے کوچیخ چیخ کرکہناپڑےکہ ہاں مجھےتم سےمحبت ہے۔محبت توسمندرکی طرح ہوتی ہے۔خاموش،گہری،جس کی نہ کوئ حدہوتی ہے۔نہ پیمائش۔توپھرمحبت لفظوں میں کیسےبیان ہوسکتی ہے۔یہ تومحسوس کرنےوالاجزبہ ہے۔ہمیں محبتوں میں ہمیشہ شک وشبہات ہی رہتےہیں کہ آیاکوئ ہم سےمحبت کرتا بھی ہےکہ نہیں۔مگرہمیں اس محبت کایقین تب آتاہے۔جب کوئ بہت زیادہ چاہنےوالاہمیں چھوڑکرچلاجاتاہے۔

                 عائشہ کرامت

***************

ہمارےلۓوہ لوگ بہت اہم ہوتےہیں جوہم سےان لوگوں کےبارےمیں باتیں کرتےہیں جن سےہم محبت کرتےہیں یاہمارےلۓوہ لوگ بہت خاص ہوتےہیں۔شایدان کےبغیرہماری زندگی بےمعنی ہوتی ہے۔اورہم صرف ان لوگوں کےبارےمیں ہی بات کرناچاہتےہیں‌۔یاصرف انکےبارےمیں ہی سنناچاہتےہیں۔

ایسےلوگ بہت زیادہ اپنےہوتےہیں۔جوشعوری یالاشعوری طورپرہماری اندرونی کیفیات سےواقف ہوتےہی‍ں اوراکثراوقات وہ لاشعوری طورپرہی کوئ ایسی بات کرجاتےہیں جوہمارےبہت سےدکھوں کامداواہوتاہے۔

ہمارےزخموں پرنامحسوس طریقےسےمرہم رکھ جاتےہیں کہ پتابھی نہیں چلتااوردردبھی باقی نہیں رہتا۔

                عائشہ کرامت

***************

Acha nahi hai by Noor Writes

بے سبب بے وجہ الھجنا اچھا نہیں ہے

یوں سب کو اچھا سمجھنا اچھا نہیں ہے

لوگ مجھ سے مل کر خوش تو ہوتے ہیں

پر کہتے ہیں انسان سچا ہے پر اچھا نہیں ہے

Wednesday 6 April 2022

Poetry by Ayesha Karamat

چہرےدل کےآئینےہوتےہیں۔کبھی کبھی ہمارےچہرےوہ سب بتادیتےہیں جوہمارےدل میں ہوتاہے۔جوہم اکثردوسرےلوگوں سےچھپاناچاہتےہیں۔کسی کےساتھ کوئ بات شئیرنہیں کرنا چاہتے۔چہرےان رازوں کوبےنقاب کردیتےہیں۔اگرچہ واضح طورپرسب کچھ واضح نہیں کرتے۔مگراشارتاًبہت کچھ سمجھادیتےہیں۔لوگ بھی بڑےعجیب ہوتےہیں ۔چہرےپڑھ لیتےہیں۔کہتےہیں کہ انسان کتاب کی مانندہوتےہیں۔ ایک بارانکےاوراق کھل جائیں توکوئ بھی آسانی سےاس کتاب کوپڑھ سکتاہے۔انسان کوبندکتاب کی مانندہوناچاہیےکیونکہ بندکتاب کو ہرکوئ نہیں پڑھتا۔بس کچھ لوگ ہوتےہیں جنکےاندرشوق،تجسس،جستجواورسچائ کی تلاش ہوتی ہے۔وہی لوگ بندکوکھولنےکی کوشش کرتےہیں ۔پھر وہ اس کتاب کو کھول کرچھوڑ نہیں دیتےبلکہ اسےپڑھتےہیں،سمجھتےہیں اورپھرکوئ راۓقائم کرتےہیں۔اورکچھ لوگ کھلی کتاب کی مانندہوتےہیں جنکےاوراق کھلےہوتےہیں۔ہرگۓگزرےکی نظراس کتاب پرپڑتی ہے۔ہرکوئ اس کتاب کوپڑھتاہے۔جسےسچائ کی تلاش نہ بھی ہواورجسکےلۓپڑھناکوئ معنی نہ رکھتاہو۔وہ سب اس پر نظر ضرور ڈالتےہیں۔

توسوچنایہ ہےکہ ہمیں کیساہوناچاہیے۔کھلی کتاب کی مانند یابندکتاب کی مانند۔

 

عائشہ کرامت

*********

Poetry by Noorwrites

ایک شخص کو میں نے بے انتہا چاہا کر دیکھا یے

 

کبھی رقیب سے تو کبھی زمانے سے چھپا کر دیکھا یے

 

وہ شخص میری آنکھوں میں اس قدر بس گیا ہے

 

جسے یمیشہ میں نے نظرے جھکا کر دیکھا یے

 

Noorwrites

**************

جب تک تجھ سے یاری رہے گی

سب سے دشمنی ہماری رہے گی

 

زمانہ خلاف ہے ہم دونوں کہ

پھر بھی تم سے محبت جاری رہے گی

 

تم ملنا مجھ سے تو انجان بن جانا

ہماری محبت رازداری رہے گی

 

 

تم پریشان نا ہو لوگوں کی ںاتوں سے

یہ دنیا ہے دنیاداری رہے گی

 

میں مر جاوں تو تم آنا ضرور

ورنہ میری میت چار کندھوں پر بھاری رہے گی

Noorwrites

*************

کب کسی نے محبت کو محبت سے ملوایا ہے

 

اور ہو سکا تو جدا ہی کروایا ہے

 

یہ میرا ایمان ہے کہ میں بہکتی نہیں ھوں

 

ورنہ لوگوں نے پیسے دے کر کیا کچھ نہیں کروایا ہے

 

Noorwrites

***************

Monday 4 April 2022

Poetry by Sadaf Fatima











Poetry by Sadaf Fatima

از قلم صدف فاطمہ




Kaha tha na by Umme Hani



poetry by Amina Asif

کیا کہا آکڑ برداشت کرنی ہو گی معازرت صاحب یہ نہیں ہو سکتا

( Amina Asif)

میں کسی کی اونچی آواز برداشت نہ کرو اور تم بےرخی کی بات کرتیں ہو

(AminaAsif)

وہ کہتا ہے میں جان ہو اس کی کوئ اسے بتایں جان سے کوئ ناراض ہوتا ہے بھلا

( Amina Asif)

میرے جزبات اس کے لیے فقط مزاق تھے اور میں پاگل اسے اپنی دنیا مانتی تھی

(AminaAsif)

وہ کہتا میں تمہارے نخرے برداشت نہیں کرسکتا میں نے بھی کہ دیا دافع ہو اتے کی کرنا پیا اے

(AminaAsif)

کچھ پل ملی نظریں پھر وہ نظر جھکا گیا اس کا یہ انداز میرے دل پر ستم ڈھا گیا

(AminaAsif)

میری سوچو کا محور فقط تیری ذات ہے میری آنکھوں میں بستی بس تیری تصویر ہےمیں نے اپنی سوچو کو پابند کر لیا ہے صرف تیری ذات تک

(AminaAsif)

میں صرف سوچو اور وہ میرے روبرو آجائے ہائے اگر ایسا ہو جائے تو کتنا مزا آجائے

(AminaAsif)

لہجہ نرم رکھیں صاحب سخت الفاظ مجھے بھی بولنے آتے ہے

( Amina Asif)

یہ کیسا معاشرہ ہے جو مجھے جینے نہیں دیتا مجھے میرے اصول بنانے نہیں دیتا یہ کہا کاانصاف ہے مجھے میری زندگی جینے نہیں دیتا کس کس ستم کا کرو تبصرہ یہ کسا ظالم سماج ہے جو آنسوں پینے نہیں دیتا مجھے میری زندگی جینے نہیں دیتا

(AminaAmina)

تیرے جرم کا مقدمہ دل سے لڑو کیسے تیرا سب سے بڑا حمایتی تو یہ خود ہے

(Amina Asif)

بڑی محبت سے اس نے مجھے خدا حافظ کہا خیر چھوڑیے  شاید اس کی کوئ مجبوری رہی ہو گی

(Amina Asif)

خوامخواہ ہی الجھ رہا ہے مجھے سے لگتا ہے محبت کا اردہ ہےان کا

(AminaAsif)

میری محبت کی خاطر لڑ نہ سکا اور دعوے میرے بغیر مرنے کے کرتا تھا

(Amina Asif)

تنہائ میں جو محبت کے دعوے کرتا تھا سب کے سامنے پہچانینں سے بھی انکار کرگیا

(AminaAsif)

اس کے الفاظ مجھے آج بھی یاد ہے اس نے بھری محفل میں کہا تھا میں اسے نہیں جانتی

( Amina Asif)

Barish ke mousam mein by Aisha Karamat

بارش کےاس موسم میں

چلواک کام کرتے ہیں...

بیٹھ کے تنہائی میں

کچھ پل کےلۓ

یادوں کےجھروکوں میں!

تھوڑا گھومتےہیں

کچھ یادکرتے ہیں

کسی کویادکرتےہیں!

کہ کوئ توتھا

کہ جس کےلۓ

یاجس کے ہوتےہوۓ

یہ موسم یہ بارشیں

یہ ہوائیں یہ گھٹائیں

یہ سردراتیں

کالی اورلمبی راتیں

سب کتنا حسین تھا کتنادلفریب تھا

پرجانے کیوں

اب یہ سہانےپل

کچھ یاددلاتےہیں

کسی کی یاددلاتےہیں

کہ کوئ توتھا

کہ جس کےہونےسے

یا!

جس کےہوتےہوۓ

یہ سب اچھالگتاتھا

 

عائشہ کرامت