affiliate marketing Famous Urdu Poetry: September 2020

Monday 28 September 2020

Ik bewafa si larki mujhe by Raeesa Malik

اک بیوفا سی لڑکی مجھے

اے زندگی 

مسافر بناگی تیرا

**********

آپ نے اس کو کھویا ہے محترمہ
جو رب سےتمہاری باتیں کرتا تھا

******

*اور من چاہا شخص مل جانا بھی 
 بڑی قسمت کی بات۔۔۔۔۔ ہوتی ہے*

*******

محبت عبادت ہے_یہ_میں مانتا ہوں
سرکار
پر لوگ بے وفائی کر کے کافر بنا دیتے ہیں __

********

تیرا ہر انداز اچھا ہے
سوائے نظر انداز کرنے کے

*****

روںی ھے پھر آنکھیں یہت آج


دل نے پھر چھیڑ دی غزل کوئی آج

******

کہانی بھی تھی اِنتظار بھی تھا 

اداس راتیں تھی زوال محبت بھی تھا

*******

ناراض ہمیشہ خوشیاں ہی ہوتی ہیں

غٙموں  کے  اِتنے  نٙخرے  نہیں  ہوتے۔

******

کاش لفظ کاش نہ ہو تا کاش اس زندگی میں 😏

******

Aj phir jab teri yad ai poetry by Falak Mir

آج پھر جب تری یاد آئی
کئی مناظر نظروں کے سامنے سے گزرے!!!!
میں نے بار ہا یہ سوچا
کہ مری معصوم سی تمنا تھی
کہ کسی روز تم!!!
اچانک سامنے آ جاتے
مگر ترے لوٹنے کی 
اک معین مدت نے اے میر
مجھے اداس کر دیا بہت

*********

آؤ!!!!
کہ تمھیں اک روداد سناتے ہیں
کہ کیسے اور کب محبت نے
اک معصوم کو اذیتیں دے ڈالیں
کیسے اس کی روشن صورت
تاریکی مے گھپ اندھیروں میں ڈھل گئی
آؤ!!!!
دیکھو تو کہ کیسے کسی کے ریشمی بال
سفید چاندی میں بدلنے لگے
نجانے کب سے اس کی بے داغ پیشانی
ان گنت لکیروں سے بھرنے لگی
اور گہری آنکھوں کے شفاف پردوں میں
کب دھندلاہٹ سرکنے لگی
اور کھلی رنگت کیسے!!!
زرد پڑنے لگی
آؤ!!!!!
زندہ دل لوگو!!!
اک زندہ لاش کو کاندھا دو
کہ یہ جرم محبت کا سرزد ھوا ھے
جس کی کم سزا فقط پھانسی ھے

**********

ہچکیاں اور سسکیاں اک طرف
تری یاد کی مسکان ایک طرف
ترازو کے پلڑے میں رکھ غم دنیا
اس کو نہ تکنے کا غم ایک طرف

*****

اس روز سے مری دنیا میں
خوشیوں کا قحط پڑا ھے
جس روز سے وہ شخص
دیس سے پردیس گیا ھے

*******

لوگ مجھے فقیر سمجھتے ہیں
کہ جو خالی کاسہ لیے
در بدر سا پھرتا ھے
بھلےلوگ کب سمجھیں گے
کہ مرا دل اس کی یاد سے
بادشاہ بنا پھرتا ھے
مری نظروں میں اس کے عکس کا
اک نور بھرا جہاں آباد ھے
مرے ھاتھوں نے ھر بار
رب ذوالجلال سے اسے مانگا ھے

*******

اگر انسان نے طواف کعبہ نہ کیا
تو  گناہوں کے بوجھ تلے دب کر
اس مسکن کو دھنسا دے گا
اگر اس کی جبیں سجدوں سے خالی رہی
اپنی ذہنی پسماندگی سے 
سب کو کچل ڈالے گا
اگر یونہی کعبہ بند رہا
تو یہ انسان سب جلا ڈالے گا
اور یہ دھرتی 
اس کے گناہوں کے بوجھ تلے
کسی روز دب جائے گی
اور گرم سیال غصے سے نکلتا ھوا
اور ھواؤں میں ہلچل مچ اٹھے گی
بے لگام ھوائیں اور بپھری لہریں
سب بہا لے جائیں گی
اگر انسان اس زمیں نے نکالا گیا
تو پھر کہاں ٹھکانہ بنا پائے گا

******

وہ ایک غلطی سرزد ھونے کی بنا پر
میرے سینے پر اتارا گیا
اس کےلیے رب نے
آسماں سے کھانے اتارے
مگر وہ میرا جگر چیرنے کا
خواہشمند ھوا تھا
رب نے مسکرا کر
اپنی تخلیق کو اجازت بخشی
اس کی آمد سے پہلے
مرا سینہ پانی کی آماہ جگاہ تھا
گزرتے وقت کے ساتھ اس نے
مجھے بنجر کرنے کی قسم اٹھائی
مرے چہرے کے سارے نقوش 
جو ہریالی کی صورت درخشاں تھے
اس نے اپنی من مرضی سے
بڑی بے دردی سے مٹا ڈالے
مجھے بڑا ناز تھا انفرادیت پر اپنی
آفتاب بھی مجھے نہ زیر کر پایا
نگاہ رشک سے تکتی تھیں ھمجولیا ں مری
کہ جینے کا ساماں فقط مرے پاس تھا
جسے رب نے اسے نائب اتارا
وہ اب درجے سے کہیں دور جا کھڑا تھا

وہ ایک غلطی سرزد ھونے کی بنا پر 
اسے مرے سینے پر اتارا گیا
اگر مجھے حکم ملے
تو میں اپنا سینہ چاک کر کے
اس منکر انسان کو سمیٹ لوں
اس کے غرور کو
حکم الٰہی سے خاک کر دوں
مرا غازہ ہر روز
اسی انتظار میں رہتا ھے
کہ کب اس کو
اندھیرے میں ہی اچک لوں

*********

مجھے موم سے کندن کرنے والےاللہ
مجھے خاک سے انمول بنانے والے اللّہ
مجھے سرخرو کرنے والے اللّہ
مرے درد کو سکوں میں ڈھالنے والے اللّہ
مری اداس آنکھوں میں روشنی بھرنے والے اللّہ
مرے ٹوٹے دل کو جوڑنے والے اللّہ
مجھے ھر لمحہ بچانے والے اللّہ
مجھ پر اصلی چہرے ظاہر کرنے والے اللّہ
مجھے نوازنے والے اللّہ
مرے قلم کو قوت عشق دے دے
وہ عشق جو تری تسبیح کرے
جو ترے نام پر لکھا کرے
جو سچ کو برائی سے الگ کر دے

*******

Ik pal mein he kho dea me ne ise poetry by Zimal Alvi

اک پل میں ہی کھو دیا میں نے اسے
جسے پانے کی عمر بھر دعا ئیں مانگی تھیں
روکتا رہا میں اس شخص کو بار بار 
اس نے کب میری التجائیں مانی تھیں
چلا گیا وہ مجھے روتا ہوا چھوڑ کر اور کہا 
اے نادان ! کب ہم نے تجھ سے وفا ئیں ما نگی تھیں

******

بھری محفل میں جب بھی تیرا ذکر ہوتا ہے 
دل دھڑک سا جاتا ہے
برسات شروع ہو جاتی ہے
اور یوں بھری محفل میں مجھے تنہا کر جا تا ہے

*******

تسلسل سے جاری تھے جس کے ساتھ رابطے 
مدت ہوئی اسی کا کوئی پیغام نہیں آیا
کرتا رہتا تھا جو تذکرے میرے ہر وقت 
اسی کے لبوں پہ میرا نام نہیں آیا
چڑھ جاتا تھا جو سرور کا نشہ اسے دیکھ کر 
مدت ہوئی اسکی طر ف سے ایسا کوئی جام نہیں آیا

******

ہے کوئی ابنِ آدم سے جو سمجھ سکے اس کائنات کو
یہ تو وہی جا نتا ہے "زمل"جس نے بنایا ہے اس کا ئنات کو

******

سنو جاناں
مجھ سے خفا ہو جاناں
مگر تیرے دل کی دھڑکن میں ٰ میں ہی بستا ہوں جاناں
تیرا وجود بھی بھیگتا ہے نہ 
محبت کی ِکن ِمن میں جاناں 
جیسا کہ میرا من جا ناں

****

جدا ہونے سے کوئی جدا نہیں ہوتا  
صا حب
دل سے نکا لنے کا طر یقہ بتاؤ؟؟؟

*******

میرا من❤️ جاناں 
تجھ بن جاناں😔
کچھ بھی نہیں جاناں

******

کس طرح سے ہو گا یہ ملک خوشحال
ہر طرف ہے یہاں ناانصا فی کا بازار
ہر کوئی یہ کہتا ہے دوسرے سے
  کیوں ہے ا یسا اس ملک کا حال

*******

سنو جاناں.....😘😘
بہت مصروف ہو جاناں.....
فرصت ملے گر جاناں....
مجھے یاد کر لینا.... 
میرا دل دھڑک رہا ہے
فقط تیرے لئے جاناں
کہاں مصروف رہتے ہو
جو فرصت نہیں تجھے جاناں...
سنو....!! میں یاد آؤں گر تجھے
تو پکارنا مجھے جاناں....
میں تیری پکار پہ لوٹ آؤں گا
فقط تیرے لئے جاناں....

********

روک لیا ہے اب تو میں نے اپنی سانسوں کو بھی
بن تیرے تو مجھے ان کا بھی ساتھ اچھا نہیں لگتا

********

بتاؤں!میں تجھے کتنا چاہتا ہوں؟؟؟
بے حدو بے حساب چاہتا ہوں...؟؟؟

*****

محبت تھی تم سے نجا نے کیوں یہ بتایا نہ گیا☹️
چاہتے تھے تجھے پر چاہا بھی نہ گیا😒
جانتے تھے ہم کہ تم ہمارے نہیں ہو😢
  اےدل 💔 
نجانے کیوں تجھے یہ سمجھا یا نہ گیا🤔

**********

جو بھی لکھا جہاں بھی لکھا کمال لکھا 
حسنِ یار کو  بھی ہم نےحسن وجمال لکھ

*******

میری زندگی میں تم ہی ہو
میری ہر سانس تم ہی ہو.
میری جان بھی تم ہی ہو.
مجھ میں بھی تم ہی ہو

*******

Janat Nazeer Hi Marri Ma by Abdul Rahim Baloch

Janat Nazeer Hi Marri Ma
Rahmat Tasvir Hi Mari Ma

Man Ek Khuab Hon Zindgi ka
Jis ki Tabeer Hi Mari Ma 

Zindgi Ki Khatarnak Raston Man
Mashal Rah Hi Mari Ma

Ishq samundar by Nagina Nadir

عشق سمندر

کوئ عشق سمندر نہ ہوتا
کوئ ہیر نہ ملتی رانجھے کو
کوئ مجنوں جوگی نہ بنتا
کوئ دل کا روگی نہ ہوتا
کوئ آگ میں عشق کی نہ جلتا
کوئ جھیل کنارے بیٹھے بیٹھے
یوں ٹھنڈی آہیں نہ بھرتا
کوئ جوگ کا چولا پہنے ہوۓ
صحرا صحرا نہ پھرتا
کوئ عاشق یار کی گلیوں میں
پتھر کھا کہ نہ مرتا
اِک آس نگینہ ٹوٹی ہے
ہم سے بھی محبت روٹھی ہے
کاش!یہ عشق سمندر نہ ہوتا
کوئ دل کاروگی نہ ہوتا


  (   اذ قلم ..نگینہ نادر )

Jewan bail by Nagina Nadir

(جیون بیل)

 برسوں گزرے تم سے بچھڑے
     نین ہوۓ اب پتھر
     تم نہ آۓ ساون گزرا
     آکہ ٹھہر گیا ہےپت جَھڑ
     پریت لگی ہے تم سے ایسی
    لاکھ جَتن کر ہاری 
   پریت نہ من سے چھُوٹی
    روگ لگا ہے مَن کو ایسا 
    نہیں رکھتی اثر حکیم کی کوئ بُوٹی
      حالت ایسی وحشی جیسی
    پاس نہیں کوئ سَکھی سہیلی
    حال سناؤں دل کا کس کو
   اُلجھ رہی ہے پریت پہیلی
    کل رات تو بگڑی حالت ایسی
   نبض پکڑ کے بولا وئید جی
   بابا اِس کا تو اَب اللّٰہ بیلی
    تم جو آتے دَرشن لاتے
   جیون بیل بھی پَھلتی پُھولتی 
  اُمیدیں ساری ہار گئ ہوں
   چند پیسے لیے بازار گئ ہوں
    مگر یہ آس نِگوڑی نگینہ جیسی
   کسی ہٹی پہ نہیں ملتی
    برسوں گزرے تم سے بچھڑے
     نین ہوۓ اب پتھر
   تم نہ آۓ ساون گزرہ
    آکے ٹھہر گیا ہے پت جھڑ
                                              شاعرہ
                                           .  .  .  .      ( نگینہ نادر)

*********


Friday 25 September 2020

kese maseeha marham rakhta poetry by Zimal Alvi

کیسے میسحا مر ہم رکھتا میرے زخموں پر 
وہ خو د ہی رو دیا میرے زخموں کو دیکھ کر

*******

اک پل میں ہی بدل گیا
لہجہ بھی اس کا کمال تھا

*****

زرا سنبھل کے رہنا اس طوفانِ محبت میں 
کوئی کتنا ہی بہا در کیوں نہ ہو آخر ٹوٹ ہی جا تا ہے

*********

فر صت ملے بھی تجھ سے کیسے 
تیرا بھی حصہ ہے میری ذات میں
احساس ہوا تجھے کھو نے کے بعد "جاناں"
تیرے سوا کچھ بھی نہیں اس کا ئنات میں

******

اک پل جسے دیکھنے سے قرار مل جائے 
ایسی صورت ہے میرے یار کی

*********

کوئی بھی چیز راس نہیں ہے مجھے جہاں میں 
نہ جانے کس کی بد دعا کے اثر میں ہوں
سو چتا ہوں میں کیو نکر جی پاؤں گا 
میں جس شخص کے سحر میں ہوں

********

گو شہ نشینیوں میں بھی اکثر 
چلّہ کا ٹتا ہوں اسکی یا دوں کا

******

تم نے کبھی دیکھا ہی نہیں اس جیسے ساحر کو 
جس کی اک نظر سے دل ڈھڑ کنا بھو ل جا تا ہے

*******

میرے ہی دل میں رہ کر مجھے ہی تڑ پا نا
تجھ سا بھی کو ئی دلدار نہیں دیکھا

***********

رہنا بھی مجھ میں....
اور تڑ پانا بھی مجھ کو
دغا باز ہو یا دلدار

*********


Wednesday 23 September 2020

Baba ki pari nahe by Warisha Asif

پاپا کی پری نہیں 
پاپا کی پگلی ہوں میں 
پاپا کے کندھے سے کندھا ملا کر نہیں 
پاپا کی انگلی پکڑ کر چلنا چاہتی ہوں میں 
ان کا سر اونچا کروں نہ کروں 
ان کا سر جھکانا نہیں چاہتی ہوں میں 
ان کو تنگ کرنا حق ہے  میرا
ان کو ہنسانا کام ہے میرا
ان کی ڈانٹ سے نہیں 
ان کی خاموشی سے ڈرتی ہوں میں 
ساری دنیا سے گھبراتی ہوں 
صرف انہی سے نہیں ڈرتی ہوں میں 
انکی انکھوں میں اپنے لیے پیار دیکھتا ہے 
سب اپنے پاپا کو دنیا کی  ہر خوشی دینا چاہتے ہیں 
پر اپنے پاپا کو دنیا مانتی ہوں میں 
پاپا کی  پری نہیں 
پاپا کی  پگلی ہوں میں

Karo khud mein yaqeen peda by Maira Azmat

کرو خود میں یقیں پیدا

کے تم بھی خوبصورت ہو

تمہیں بھی حق ہے جینے کا

کبھی سجنے سنورنے کا

کبھی ہنسنے ہنسانے کا

کبھی رونے رولانے کا

 

تمہارے پاس بھی ہے دل

ہے حِس محسوس کرنے کی

تمہیں سب کو بتانا ہے

کے لہجے جب بدلتے ہیں

تمہیں تکلیف ہوتی ہے

شکایت کا تمہیں حق ہے

 

ہیں کچھ جذبات تم میں بھی

موسم تم کو بھی ہیں راس

اور بارش جب برستی ہے

تمہارے دل کو بھاتی ہے

برف میں کھیلنے کی چاہ

تمہیں ہر پل ستاتی ہے

 

تمہیں بھی چاہ ہے رشتوں کی

محبت جو کریں بے لوّث

جنہیں تم گوندھ کر رکھو

سراہی تم بھی تو جاؤ

کبھی کچھ خاص کرنے میں

کبھی ہمراز بننے میں

 

مگر اِک بات سمجھو تم

تمہیں سب کچھ ملے گا جب

بتاؤ گی کسی کو تب

کہ تم نہ سوچ کر بیٹھو

کہ گُھٹ گُھٹ کر جیو گی تم

تو تب ہی سر یہ ہو گا خم

 

ازقلم مائراعظمت

 

Teri khushboo ka pata karti hay by Warisha Asif

تیری خوشبو کا پتہ کرتی ہے 
مجھ پہ احسان ہوا کرتی ہے 

شپ کی تنہائی میں اب تو اکثر 
گفتگو تجھ سے رہا کرتی ہے

 
دل کو اس راہ پہ چلنا ہی نہیں ہے 
جو مجھ تجھ سے جدا کرتی ہے

زندگی میری تھی لیکن اب تو 
تیرے کہنے میں رہا کرتی ہے 

اس نے دیکھا ہی نہیں  ورنہ یہ آنکھ
دل کا احوال کہا کرتی ہے

********

وہ جو نہ کر سکے بیاں لفظوںسے 
آنکھیں کر گئ بیاں  جو 
جو تھے کبھی مسکراہٹ کے غلام
ہوگئے ہیں آج بے لگام
ہم نے بھی کہ دیا جو مل
جائے ہم سا کوئی تو
 ہوجائے گے بے زبان

*********

پاپا کی پری نہیں 
پاپا کی پگلی ہوں میں 
پاپا کے کندھے سے کندھا ملا کر نہیں 
پاپا کی انگلی پکڑ کر چلنا چاہتی ہوں میں 
ان کا سر اونچا کروں نہ کروں 
ان کا سر جھکانا نہیں چاہتی ہوں میں 
ان کو تنگ کرنا حق ہے  میرا
ان کو ہنسانا کام ہے میرا
ان کی ڈانٹ سے نہیں 
ان کی خاموشی سے ڈرتی ہوں میں 
ساری دنیا سے گھبراتی ہوں 
صرف انہی سے نہیں ڈرتی ہوں میں 
انکی انکھوں میں اپنے لیے پیار دیکھتا ہے 
سب اپنے پاپا کو دنیا کی  ہر خوشی دینا چاہتے ہیں 
پر اپنے پاپا کو دنیا مانتی ہوں میں 
پاپا کی  پری نہیں 
پاپا کی  پگلی ہوں میں

********

Saturday 19 September 2020

Jo mujhe apni nazron se giraey rakhty hen by Zoya Naz

جو مجھے اپنی نظرو سے گراۓ رکھتے ہیں۔۔۔
"کتنے پاگل ہے ہم؛
انھی کو اپنے دل میں بساۓ رکھتے ہیں۔۔۔

********

ٕ "اس کو بھلانا چاہتے ہیں 
مگر یاد آجاتے ہے"
"ہر بار وہ میری نگاھوں میں سماجاتا ہے"
"کتنا مشکل ہے بھولنا اسے
  وہ ہر بار میرے دل کو پسند آجاتاہے".....

*********

{پاگل تھے ھم کے اس کے بچھاۓ جالوں میں پھنستے رہے}؛...
      ٪   ناز  ٪
{ان کے بار بار رلانے پر بھی ہم ہر بار ہنستے رہے}؛...

*********

"میں نے کھو دیا خود کو اپنوں کو پاتے پاتے"
     ~  ناز ~
"اب مل رہی ہوں خود سے اپنوں کو کھوتے کھوتے"

*****

Samundar bhi hum se kinara kar ke betha hay by Gohar








Mujh jese aashiq marty kahan hen by Gohar

مجھ جیسے عاشق مرتے کہاں ہیں 

وہ تو ہو تے وہاں ہے ان کی محبوب جہاں ہیں
گوہر رائٹس

******** 

وہ میری زندگی میں زندگی بن کے آیا 
اور زندگی سے زندگی کی طرح چلا گیا
اب موت کی طرح اس کا ہے انتظار 
جانے کون پہلے آئے موت یا یار
گوہر رائٹس

********

ذرا سا حق دو تو ایک بات پوچھوں
 کیا میں تیرا انتظار کروں 
گوہر رائٹس

*******

اک بار آکے دیکھ تو لے
 مانگ رہا ہوں تجھے سجدوں میں سر جوڑ کے
گوہر رائٹس

*******

ایک دن ایسا بھی آنا ہے 
جب تجھے سینے سے لگانا ہے 
اپنی زندگی کو بھی گنوانا ہے 
موت کی آغوش میں سو جانا ہے
تو اپنی باہوں میں گنوا دے گا مجھے 
تجھے یے منظر بھی دیکھانا ہے
تو رو رو کر پکارے گا مجھے
 ایک دن تجھے اتنا تڑپانا ہے
گوہر رائٹس

******

مجھ سے کسی نے پوچھا میرے پیارکی حد کیا ہے؟
میں نے کہا:
 اتنا تو میں خود کا نہیں جتنا اس کا ہوں

********


Agarche kam achha ab by Tehseen Ali

اگرچہ کام اچھا اب سبھی سے ہو نہیں سکتا
جو کرنا چاہے تو پھر کیا کسی سے ہو نہیں سکتا 

کبھی ہم ایک تھے لیکن یہ تم نے کیا غضب ڈھایا 
بھلائی کا صلہ یارو بدی سے ہو نہیں سکتا 

مجازی عشق ہو چاہے مگر کچھ تو مرائل ہیں 
فقط آنکھوں کا لڑنا کیا؟...... لڑی سے ہو نہیں سکتا  

غنیمت ہو جو کر لیں اب کسی کے دل پہ ہم قابو 
خود اپنے دل پہ قابو اب ہمی سے ہو نہیں سکتا 
 
بظاہر آپ کے طرزِ سخن میں خوب ہے لیکن 
مگر ہر فیصلہ اب خامشی سے ہو نہیں سکتا 

تمہارے لمس کی خوشبو جو کرتی ہے چمن پاگل 
یہ غنچے کر نہیں سکتے کلی سے ہو نہیں سکتا 

بلا لیں اب مجھے یا آپ وہ تشریف لے آئیں
یہ اُن تک ہے فقط میری خوشی سے ہو نہیں سکتا

بھری محفل میں اکثر طنز سے کہتے ہیں وہ مجھ سے 
کہ اچھا کام تو تحسیں علی سے ہو نہیں سکتا

تحسین علی

**********

جب اُنکی نگاہوں کو ہم دیکھتے ہیں 
بڑے رشک سے جام وجم دیکھتے ہیں 

کہاں اپنے ظلم و ستم دیکھتے ہیں 
وہ ہنس کر میری آنکھیں نم دیکھتے ہیں 

کبھی دیکھتے ہیں وہ مشکِ سکینہ 
کبھی آنکھ اُٹھا کر علم دیکھتے ہیں 

نہ ہو کیوں مجھے رشک قسمت پہ اُنکی 
جو ہر روز دیر و حرم دیکھتے ہیں 

وہ چاہتے تو ہیں آنا بانہوں میں میری 
مگر پھر حیاو شرم دیکھتے ہیں 

الہی یہ کیسا ہے دن آن پہنچا 
وہ خود آکے میرے زخم دیکھتے ہیں 

انگھوروں کے شربت تمہی کو مبارک 
شرابِ طہورہ کو ہم دیکھتے ہیں

بڑے چپکے چپکے بھری بزم میں ہم 
حسینوں کی زلفوں کے خم دیکھتے ہیں 

تحسین اُنکی آنکھوں کے صدقے میں جاؤں 
جو شام غریباں کے غم دیکھتے ہیں 

تحسین علی

Roty rahy hen aksar wafa waly by Saeed Warsi

روتے  رھے ھیں  اکثر   وفا   والے
انداز  وہی  ھے  تیرے  التجا والے

مرض  بڑھتا  گیا مسیحا کے ہوتے
لمحے     نہیں    ہر    شفا     والے

ہوتی  نہیں  ہر  زمین  بنجر لوگو
ہوتے   نہیں   ہر   ہاتھ   حنا  والے

وہ خوش رھےسدامسکرائےوارثی
ہمارا  کیا  ھم   ھیں   خطا   والے

*******

کہیں  اور  نہ  ملیں  ھم  کو  یہ  نظارے
جائیں  تو  پھر  جائیں  کہاں  ھم  پیارے

نئے  تعلق  کا  بوجھ  کیسے   اٹھائے   ھم
ابھی  تو  یاد  ھیں   کچھ   پہلے  سہارے

ابھی اترے بھی نہیں پانی میں کہ دوست
ڈوبنے   کا   منظر   دیکھنے   آگئے    کنارے

آج   ترک   تعلق   کی   دیتے   ھیں    قسم
وہ  لوگ  تڑپ  جائیں  گے  مرنے  پہ ہمارے

بہار  آتی  ھے  تو  ہر   پھول   کی  پنکھڑی 
یوں لگے  کہ  ہر   شاخ   پہ   لب  تمہارے

زمین  کا  چاند  اداس  جو  دیکھا  فلک نے 
پھر  افسردہ  رھے  وارثی شب بھر ستارے

***********

تہ   دست   تھے   ھم   آتے  ہوئے 
لاکھوں  گناہ  کر  چلے جاتے ہوئے

اک   پل   میں   کہاں   ممکن  ھے
عمریں بیت جائیں گھر بناتے ہوئے

*******

کیا  کیا  نہ  آج  کا  انسا ں بھول  گیا 
جدت کو اپنا لیا پڑھنا قراں بھول گیا

********

یہ آنکھیں واپسی کی ھیں منتظرتیری
پلٹ  کے   دیکھ  تو  سہی  جانے  والے

*******

تمہیں شمع کے بجھ جانے  کا افسوس  ھے
آس پاس دیکھو مرے کتنے پروانے ہوں گے

********

خوب اپنی پہچان نکلی اس انجانے شہر میں بھی
وابستہ  جو   میری  ذات   سے   اسکی  ذات  رہی

***********


Mein ik kitab jhooti likhon gi by Laraib Chaudhary

میں اک کتاب جھوٹی لکھوں گی
سب کو ملائکہ اور خود کو ابلیس لکھوں گی
درد غم رنج کو راحت
خوشیوں کو مقدر سے باہر لکھوں گی
اپنوں کا آستیں کا سانپ
غیروں کو اپنا خوں لکھوں گی
بابا کو اپنا جہاں
اور جہاں کو اک فریب لکھوں گی
لاریب چوہدری

Mein chahta hon by Fatima Farooq

میں چاہتا ہوں کہ لب ہلیں_
کوئی لفظ گِرے،اور بات چھڑے
ہوا کی تال پہ لفظ اُس کے_
یوں رقص کریں کہ ساز چھڑے
پھر وہ باتیں کرتا جائے_
کچھ میری اپنی کہتا جائے__

میں چاہتا ہوں کہ ایسا ہو__
اور یہ بھی کہ نہ ایسا ہو__

میں چاہتا ہوں کہ گرد چَھٹے__
اِس خواب کی اب تعبیر بھی ہو
کسی گہری شام کے سائے میں_
مدہوش ہوا کی لہریں ہوں
اک وقت ہوا ہے اُس کو دیکھے
کاش کبھی تو سامنا ہو
میں چاہتا ہوں وہ دیکھے مجھے_
اور یہ بھی کہ نہ ایسا ہو_

میں چاہتا ہوں کہ ایسا ہو_
اور یہ بھی کہ نہ ایسا ہو_

Friday 18 September 2020

Asman se noor utra by Muhammad Naeem Abbasi

(نعت شریف)

آسماں سے نور اترا، اسمِ احمد پاک اترا
ہے فلک پر ذکرِ الفت، دو جہاں کا ماہی اترا

تھا تسلسل ہر طرف ہی اُن کے آنےسے جہاں میں
ہیں پرندے اور آہو چہچہاتے گنگناتے

روح میری بھی معطر ہے محبت مصطفی سے
اسمِ احمد پاک لے کر دل ہوا پرنور جیسے

تذکرہ جس جا بھی دیکھا آپ حُسنِ دو سرا کا
بیٹھ جاتا ہوں میں لفظوں کو چرا لیتا ہوں ایسے

دل مرا تھمتا نہیں ہے آنکھ بھی روتی ہے ایسے
دیکھیے سمجھاءیے کہ چشم و دل سنبھلیں یہ کیسے

موت ہے برحق مری پر انتظار اس بات کا ہے
فاصلاءے مصطفا ءے پاک سے بس موت کا ہے

زندگی میں رونقیں ہیں اے محمد آپ سے ہی
روح پرور چاہِ الفت میرا دل ہے آپ سے ہی

آسماں سے نور اترا ، اسمِ احمد پاک اترا
ہے فلک پر ذکرِ الفت،دوجہاں کا ماہی اترا

(محمد نعیم عباسی)

****** 

(غزل)

آسمان و زمیں دے گواہی مری
تھی محبت مجھے التجا تھی مری

پاس تھا وہ مگر دل سے تھا دور وہ
یہ صدا دل کی ایسی سنانی مری

کھلکھلا تا بلکتا تھا معصوم وہ
تھا وہی جس کو کہتا تھا ماہی مری

نرم ہونٹوں سے جب وہ پکارے مجھے
دل کے آنگن میں کھلتی کیاری مری

شیریں تھی گفتگو پُر تغیر بھی تھی
تھی سراپا وہ روشن کہانی مری

اب تو آجا ٹھہر کر مزہ لے کے جا
یہ بیابانِ مقتل تباہی مری

چاہتیں اب ہیں، وہ زمانہ نہیں
گر ہے غائب تو بس اِک سیانی مری

ان بہاروں کو تو اب نعیم بھول جا
الجھنیں مشکلیں تا حیاتی مری

******

Herat zada hon by Zubaida Anwar

حیرت ذدہ ہوں!!!
انسان ایک روپ میں کتنے اور روپ رکھتا ہے

**********

حیران ہوں مولا!!!

انسان کے روپ میں درندے بستے ہیں بچوں کے سامنے انکی جنت کو داغدار کر دیتے ہیں

*********

ناجانے کب ختم ہوگیٔ ابن آدم کی ہوس
آخر کب تک بنت حوا یونہی سڑکوں پر نیلام ہو گی

**********

میں غرور ہوں 
"اپنے بابا کا" 
آخر تم ہی بتلاؤ؟؟
میں کیسے تمہاری چند دنوں کی محبت کی خاطر یہ غرور توڑ دوں

**********

یران ہوں مولا!!!

تیری مخلوق انسان کے بھیس میں درندے بستے ہیں
بچوں کے سامنے انکی جنت کو داغدار کر دیتے ہیں


Sukon poetry by eye noor

Sukon poetry by eye noor
Aye sukon tu kaha hy
Kaha kaha nahi dhonda tuj ko
Zameen main asmano main
Aye sukon tu kaha hy
Har koi tuj ko dhondta hy
Lekin nahi Tera tekana hy
Aye sukon tu kaha hy
Socha yad kru tuj ko
Shyed tu pta dy muj ko
Aye sukon tu kaha hy
Shyed mil jye tu es zamany main
Ha tu Tha bachpan k zamany main
Lekin ab kaha hy es zamany main 
Aye sukon tu kaha hy
Neend k wadi main awaz aye
Main hun sukon bht pas aye hun 
Na dhond mjy zamen asman main 
Main qareb hun parwardegaar Kay azkaar main 
Main qareeb hun bacho ki muskan main 
Rozo ki aftaar main 
MA bap ki farman main 
Aye "Eye noor" dhondo mujy Islam k akh kaam main.

Friday 11 September 2020

Barish by Fatima Liaquat

 

" بارش "

یہ بارش کی برستی بوندیں

میرے جب آنگن میں برسیں

میں کھلے آسمان تلے

اپنے خالی ہاتھ لئے

چپ چاپ کھڑی ہو جاتی ہوں

اپنی گم صم آنکھوں سے

بس تکتی رہ جاتی ہوں

میرے دل کی بنجر زمیں پہ

کچھ اِس ادا سے برستی ہیں

کہ بارش کے اس پانی میں

یادیں دکھائی دیتی ہیں

قطروں کی آوازوں میں

آہٹیں سنائی دیتی ہیں

دل کو بِھگائے رکھتی ہیں

کچھ پھول کھلائے دیتی ہیں

ہر بار مجھے برستی بوندیں

کچھ ایسے اسیر کرلیتی ہیں

اپنے سحر سے مجھ کو یہ

کچھ ایسے جکڑ سی لیتی ہیں

میں پھر یوں کھو جاتی ہوں

کہ آندھی کے بگولوں سے

کہ بادل کے گرجنے سے

کہ بجلی کے چمکنے سے

میں انجان سی رہتی ہوں

پھر حال میں واپس آؤں تو

ہتھیلیاں خالی ہوتی ہیں

پر آنکھیں بھیگی ہوتی ہیں

****************