affiliate marketing Famous Urdu Poetry: November 2019

Saturday 30 November 2019

December any wala hai by Aqsa Mubeen





دسمبر آنے والا ہے۔۔۔
میری جاں لوٹ آٶ نا!
تیری یادیں ستاتی ہیں۔۔۔
مجھے پہروں رُلاتی ہیں!
مجھے جینا نہیں آیا؟
تیرے جانے کے بعد جاناں!
مجھے جینا سکھاٶ نا؟
میری جاں لوٹ آٶ نا!
ابھی بھی وقت ہے باقی۔۔۔
ابھی فرصت کے لمحے ہیں!
مجھے تم بن نہیں جینا۔۔۔
مجھے تم پاس رکھ لو نا؟
دسمبر آنے والا ہے۔۔۔
ابھی تو زندگی کی ڈور باقی ہے؟
ابھی سانسوں کو ڈھلنے میں۔۔۔
بہت سا وقت باقی ہے؟
مجھے تم کھو نہ دو جاناں؟
دسمبر آنے والا ہے۔۔۔
تم بھی!اس دسمبر میں؟
میرے خوابوں کو دیکھو نا!
بہت اُلجھی ہوٸ ہوں میں؟ 
مجھے تم ہی سنبھالو نا!
دسمبر آنے والا ہے۔۔۔
میری جاں مان جاٶ نا؟
                   از اقصٰی مبین

Wednesday 27 November 2019

Duniya by Amjad Rana









Moula by Amjad Rana







Ankhen by Amjad Rana







Khushi by Amjad Rana





Ilteja by Amjad Rana





Chragh by Amjad Rana







Qanoon by Amjad Rana






Dil k tanky by Amjad Rana






Bargad or gaon by Amjad Rana






Ankhen by Amjad Rana







Jaldi by Amjad Rana








Dukh by Amjad Rana






Guman by Amjad Rana











Karam by Amjad Rana








Ajeeb larki by Amjad Rana










Rabta by Amjad Rana











Aap k bad by Amjad Rana




Log by Amjad Rana







Rasty by Amjad Rana




Dobta sooraj by Amjad Rana




Sawal by A..R Wafa





دل میں زخم کمال رکھتے ہیں
ہم تو حسن جمال رکھتے ہیں
لوگوں کو کیا ہے وہ تو کچھ بھی کہیں
ہم تو رقیبوں کا بھی خیال رکھتے ہیں
 یہ اپنی ادائیں کسی اور کو دیکھاو
 ہم تو فقیروں سا حال رکھتے ہیں
 ادھیڑ دیا میرے رستے زخموں سے کھرنڈ
 ہم درد چھپانے میں کمال رکھتے ہیں
 بے وفائی کا گلا کیا  کروں
ہم تو خدا سے سوال رکھتے ہیں
(وفا)

Barsat ka mousam by A.R Wafa





ہائے یہ برسات کا موسم
بکھرے ہوئے خیالات کا موسم
 آنکھوں سے برستا ساون کی طرح
  روح میں اترتا، جزبات کا موسم
بارش میں بھیگ کے وہ آنچل میں چھپ جانا تیرا 
 یادوں کے دریچے سے جھانکتے خیالات کا موسم
آنکھوں میں جو سجاے تھے سپنے
دل میں ہلچل مچاے رات کا موسم
 تجھے دیکھ کے یادآ گیا
 وہ چھپ چھپ کے ملاقات کا موسم
بھولا ہی میں کب تھا واللہ عالم
تجھ سے ملنے کی شروعات کا موسم
(وفا)

Tuesday 26 November 2019

Kash woh bhi mujhe kabhi dekhy by Sahaghsha


ہجر کے بے صدا جزیرے پر
کنج تنہائی میں کوئی لڑکی
خال و خد پر لگا کے آس کا رنگ
چشم و لب پر سجا کے دل کی امنگ
آنکھوں آنکھوں میں مسکراتی ہے
شام کی سرمئی اداسی میں
اپنی تصویر خود بناتی ہے
ادھ کھلے ہونٹ نیم وا آنکھیں
بے نوا ہونٹ بے صدا آنکھیں
ایسی خاموشی ایسی تنہائی
خود تماشا ہے خود تماشائی
خود ہی تصویر خود مصور ہے
خود غزل اور خود ہی شاعر ہے
سوچتی ہے کہ جس کے ہجر میں میں
شمع سی صبح و شام جلتی ہوں
موم سی رات دن پگھلتی ہوں
کاش وہ میری روشنی دیکھے
میری آنکھوں کی ان کہی سمجھے
میرے تن من کی بے بسی دیکھے
جتنی شدت سے خود کو دیکھتی ہوں
کاش وہ بھی مجھے کبھی دیکھے
****************
صہاغشہہ


Friday 22 November 2019

Hum bury he sahi by Tanzeela Yousaf


ھم برے ھی سہی، تم تو اچھے ھو...
بات جھوٹ ھو مگر، لگتے سچے ھو۔۔
زمانے بھر میں بانٹیں ھیں سب برائیاں ھم نے۔۔
تم تو سادہ ھو، نیک ھو، بچے ھو۔۔
دل میں رکھیں گے، وعدہ نبھائیں گے، بات مانیں گے۔۔
بتاو کس کس قول پہ پورا اترے ھو۔۔
سمیٹ لیے جس نے کانٹے تمھاری راہوں کے۔۔
تم اسی شخص کی ہستی مٹانے نکلے ھو۔۔
بہت خود غرض ھے دنیا، یہاں پر سب دکھاوا ھے۔۔
سبق یے ھم کو تم اے بے وفا سمجھا کے نکلے ھو۔۔
چلو اب جا ھی رہے ھو تو واپس لوٹ کے مت آنا۔۔
بہت بے جان سے اب تم میرے اس دل سے نکلے ھو۔۔
از تنزیلہ یوسف۔۔۔

Monday 18 November 2019

Khawab by Sehar Dua


 خواب۔۔۔!
اک خواب دیکھا میں نے کل پرسوں۔۔۔
یہ بات نہ ہوئی پہلے کئی برسوں۔۔۔
گھپ اندھیر،ادھ کھلا دروازہ۔۔۔
چوکھٹ پہ کھڑی رہی میں جیسے کئی برسوں۔۔۔
نین لگے دروازے پہ،چشم نم،دل ڈوب رہا تھا کل پرسوں۔۔
یونہی تھک کر واپس مڑی تو کسی نے پیچھے سے تھاما شاید۔
کسی کی مظبوط بانہوں کا حصار تھا شاید۔۔۔
عجیب کیفیت،گھبراہٹ،میں خوف کا پیکر۔۔۔
کرکے ہمت گردن موڑی تو۔۔۔
خاکی وردی میں ملبوس تھا جو آیا تھا بعد کئی برسوں۔۔
وہ جو مسکرا رہا تھاپکار رہا تھا پیار سے نام میرا۔۔
میں نے بھی پکار کر نام اسکا روہنسی بعد کئی برسوں۔۔۔
لگ کر سینے سے اسکے آنکھوں سے برسات ہوئی۔۔۔
روتے روتے جو ہچکی بندھی تو آنکھ کھلی میری۔۔۔
آس پاس ہلکی پھیلی روشنی میں یونہی چھت کو تکتی رہی میں کئی گھنٹوں۔۔۔
دل کو نجانے کیوں اسکے مل جانے کا اعتبار تھا،انجانہ سا انتظار تھا۔۔۔
سنی! شہید تو مر کر بھی زندہ رہتا ہے سُنی جو تھی یہ بات ابھی کل پرسوں۔۔۔٭

Ik udas sham by A R Wafa


Werani by A R Wafa


Mohabbat ka fasana by A R Wafa

کسی نے لکھا تھا محبت کا فسانہ
کہیں سوزِ جگر تھا
تو کہیں تزکرہ میخانہ
کہیں محفل شمع تھی
تو کہیں جل رہا تھا پروانہ
کہیں ذکر تھا لبوں کا
 تو کہیں نظر کا نشانہ
کسی نے لکھا تھامحبت کا فسانہ
کہیں ہجر کی سیاہ رات کا ذکر تھا
تو کہیں اشکوں کی برسات کا ذکر تھا
کہیں روٹھے ہوئے یار کا شکر تھا
کہیں ارض پہ بکھرے ہوئے گیسوں
تو کہیں عشق کا چھلکتا ہوا پیمانہ
کسی نے لکھا تھا محبت کا فسانہ
(وفا)

Khushi Muhammad by A R Wafa

اپنی ایک محترم ہستی(خوشی محمد) کیلئے
وہ جس کی انگلی پکڑ کر چلنا سیکھا تو نے
وہ جس کے کندھوں پہ بیٹھ کے سفر کیا تو نے
وہ تنہا تھا اس دنیا میں
کہاں سے آیا کہاں گیا وہ
تاریخ پاکستان میں لہو تھا شامل اس کے پیاروں کا
وہ درد کا مارا تھا
وہ ہجر کی رات کا تارا تھا
لوگوں تم کیا جانو
مجھے وہ کتنا پیارا تھا
گود میں تمہیں سلاتا تھا
خود بھوکا رہ کےتمہیں کھاتا تھا
کندھوں پر بٹھا کر سیر کراتا تھا
اپنوں سے بڑھ کر تجھے پیار دیا اس نے
ہمیشہ کےلیے چھوڑ کر چلا گیا وہ
کسی نے بتایا کہ مر گیا وہ
(وفا)

Afsana by A R Wafa

میرے پیار کی گہرائی کو ناپ نہ تھک جاؤ گے
ان آنکھوں میں ڈوب گئے تو نکل نہ پاؤ گے
یہ فسانہ دردِ محبت کا یوں ہی رہنے دو
اسے پڑھا تو زندہ نہ رہ پاؤ گے
(وفا)

Dil ki khonti se by A R Wafa

دل کی کھونٹی سے
تیرے پیار کی ڈور بندھی ہے
رشتوں کی الجھنوں سے بچا کے رکھنا
اس ڈور میں میری زندگی ہے
یہ نازک بہت ہے
کوئی گرہ پڑ گئی بدگمانیاں کی
تو کبھی نہ کھلے گی
الجھتی جاے گی
کبھی کھولنے کی کوشش کی تو ٹوٹ جائے گی
بے اعتباری کی گرد جمنے سے پہلے لوٹ آنا
اس سے پہلے کہ رشتوں میں کوئی دراڑپڑے
اس سے پہلے کہ آس کی ڈور  ٹوٹے
دل کی کھونٹی سے بندھی
پیار کی ڈور میں زرا سا ارتاش ہو
تو تم لوٹ آنا
(وفا)

Waswasa by A R Wafa

😩وسوسہ☹
میرے دل کی اُداسی
میری آنکھوں سے چھلکنے لگی ہے
گھن کی طرح اندر ہی اندر
میری روح کو کھا رہی ہے
ریشمی پیراہن اوڑھے
اپنی لاش کو چھپاے چل رہی ہوں
مجھے الوژن نظر آتے ہیں تیرے
میری متورم آنکھوں میں جھانکتے ہوے
تیرے ہونٹوں پہ وہ سفاک مسکراہٹ
میرے دل میں وسوسے ڈال گئ
اجنبی سا تیرا انداز
میرے دل کو اداس کر گیا
(وفا)

Shikwa by A R Wafa

شکوہ
سفید پوشی کے ھاتھوں مجبور 
بے بسی کی چادر  اوڑھے
خالی ھنڈیا میں چمچ چلاتے ھوے
بھوکھے بچوں کو بھلاتے ھوے
آنکھوں میں؛ امنڈتے آنسوں کو چھپاتے ھوے
تقدیر سے شکوہ کناں
خاموش لبوں کے پیچھے
اک ھی حرف ھے
اے خدا!
سب انسانوں میں یہ کیسا فرق ھے
(وفا)

Is dunya ka dastoor by A R Wafa

اس دنیا کا دستور نرالا ہے
دینے والا کوئی نہیں، ہر کوئی لینے والا ہے
حقوق کسی کو یاد نہیں
فرائض کا ہی حوالہ ہے
ہم نگر نگر بھٹکتے ہیں
اللہ ہی سنبھالنے والا ہے
لوگ جھکتے ہیں آوروں کے آگے
اک داتا دینے والا ہے
(وفا)

Aj ki larki by A R Wafa

آج کی لڑکی Dr
بن سنور کر نکل پڑتی ھے
آنکھوں میں کاجل کے ڈورے ڈالے
سڑک پر پرس جھولاتےھوےمصومیت سے مسکراتے ھوے
آج کی لڑکی
مڑ کر اگر کوئی دیکھ لے
ھلکا سا مسکرا دے
اگر کوئی پھول دے
تو پھر غصے سے ھوتی ھے لال پیلی
آج کی لڑکی
(وفا)

kam jo tera nahe karta hon mein by Mubashar Abbas

کام جو تیرا نئیں کرتا ہوں
گویا اپنا نئیں کرتا ہوں

وقت تو پورا دیتا ہوں،پر
خود کو سستا نئیں کرتا ہوں

سب کو داد الگ دیتا ہوں
میر کو مرزا نئیں کرتا ہوں

آپ نے روکا ہے اس سے تو
اچھا مولا! نئیں کرتا ہوں

نیکیاں بھولنے والا ہوں میں
سینہ چوڑا  نئیں کرتا ہوں

جب تک دل کو دل نہ پکڑے
ہاتھ کو پکڑا نئیں کرتا ہوں

سارے مرشد نئیں ہوتے ہیں 
سب سے دکھڑا نئیں کرتا ہوں

لفظ سے باندھ کے لے آتا ہوں
ویسے اغواء نئیں کرتا ہوں

مبشر عباس

Sunday 17 November 2019

Tumhary mutalaq mere khwab ko tabeer kiun mily by Sahaghsha


تمھارے متعلق میرے خواب کو تعبیر کیوں ملے
ابھی تو خود سے ہی بچھڑنے کا ارادہ نہیں کیا
میلوں چلے پاؤں کا درد دل ہی کیوں سہے
 خیر مرہم کا تو تم نے بھی وعدہ نہیں کیا
بہت ہے آرزو کہ مدعو ہوں ہم تیری محفل میں
 مگر شاید ابھی رقیب کو آمادہ نہیں کیا
روٹھ جائیں کیا اپنی ہی بے رخی سے ہم
اس نیک دل گناہ کا پر ارادہ نہیں کیا
 آب حیات بکنے لگا ہے مرگ کے لیے
تیرے انجام کی خاطر استفادہ نہیں کیا
صہاغشہہ

Umeed rakho na rakho by Sahaghsha


امید رکھو یا نہ رکھو
ہم پورا اترتے ہیں
سلجھے ہوئے لوگوں سے
ہم بھی کہاں الجھتے ہیں
تنقید اگلتی نگری سے
ہم صبح شام گزرتے ہیں
فرشتہ نما شیطانوں سے
ہم کئی بار بکھرتے ہیں
تجربہ اک نیا پا کر
ہم ہر بار نکھرتے ہیں
صہاغشہہ

Bahana hai dil lagai ka by Sahaghsha


یہاں رونا مہنگی شہرت کا
وہاں سستا خون خدائی کا
یہاں صدیاں بیتیں پل کی مانند
وہاں اک پل مثال دہائی کا
غیرت گروی رکھ کر عالم
اٹھائے پھرتا ہے قرض رسوائی کا
تقریریں چپ، تحریریں بند
 نہ خیال ہے کچھ بھلائی کا
جلسے، جلوس، پر جوش تقریب
 ایک بہانہ ہے دل لگائی کا
صہاغشہہ

Mot by Sahaghsha


موت اگرچہ روح کو قفس سے آزاد کر لے جا چکی
زندگی تو آج بھی تیری یاد کے کوہساروں میں زندہ ہے
حیات شاید موت کا ہی دوسرا نام ہے
کہہ میری سانس تو آج بھی تیری تربت پہ کنینداہے
صہاغشہہ

Barishen by Sahaghsha


یہ جنوری کی بارشیں ،
یادوں کی اک راہ گزر
یہ مہکتی بوندوں کا شور
دھڑکنوں کی جل ترنگ
اور محفل - یار
صہاغشہہ

Ghusa by Sahaghsha


ہم تو تیرے غصے پہ ہی مر مٹتے
مالک
تو پیار کر بیٹھا ، اور ہم ٹوٹ کی بکھر گئے
صہاغشہہ

Do ajnabi by Sahaghsha


کچھ اِس طرح سے منسلک تھے وہ دو اجنبی
نہ جدا ہو سكے نہ یکجا ہوسكے
صہاغشہہ

Tere ishq ka diya by Sahaghsha


یہ کالی رات ، یہ تنہا چاند اور یہ سرد ہوائیں
میرے آنگن میں تیری آمد کا پتہ دیتی ہیں
یوں تو جامد پر چکی ہیں سب دھڑکنیں اب تک
مگر میری آنكھوں میں تیرے عشق کا دیا جلا دیتی حایین
صہاغشہہ

Mohabbat by Sahaghsha


محبت
شام دپحری
بییابان یونیورسٹی
خالی کلاس روم
لکڑی کی بینچ پہ گرتی سورج کی کرنیں
دو نفوس
اور مضمون
محبت
صہاغشہہ