affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Khawab by Sehar Dua

Monday 18 November 2019

Khawab by Sehar Dua


 خواب۔۔۔!
اک خواب دیکھا میں نے کل پرسوں۔۔۔
یہ بات نہ ہوئی پہلے کئی برسوں۔۔۔
گھپ اندھیر،ادھ کھلا دروازہ۔۔۔
چوکھٹ پہ کھڑی رہی میں جیسے کئی برسوں۔۔۔
نین لگے دروازے پہ،چشم نم،دل ڈوب رہا تھا کل پرسوں۔۔
یونہی تھک کر واپس مڑی تو کسی نے پیچھے سے تھاما شاید۔
کسی کی مظبوط بانہوں کا حصار تھا شاید۔۔۔
عجیب کیفیت،گھبراہٹ،میں خوف کا پیکر۔۔۔
کرکے ہمت گردن موڑی تو۔۔۔
خاکی وردی میں ملبوس تھا جو آیا تھا بعد کئی برسوں۔۔
وہ جو مسکرا رہا تھاپکار رہا تھا پیار سے نام میرا۔۔
میں نے بھی پکار کر نام اسکا روہنسی بعد کئی برسوں۔۔۔
لگ کر سینے سے اسکے آنکھوں سے برسات ہوئی۔۔۔
روتے روتے جو ہچکی بندھی تو آنکھ کھلی میری۔۔۔
آس پاس ہلکی پھیلی روشنی میں یونہی چھت کو تکتی رہی میں کئی گھنٹوں۔۔۔
دل کو نجانے کیوں اسکے مل جانے کا اعتبار تھا،انجانہ سا انتظار تھا۔۔۔
سنی! شہید تو مر کر بھی زندہ رہتا ہے سُنی جو تھی یہ بات ابھی کل پرسوں۔۔۔٭

No comments:

Post a Comment