affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Pholon k shedai by Abida Husain

Monday 4 November 2019

Pholon k shedai by Abida Husain


پھولوں کے شیداٸی تھے ہم تتلیوں کی طر ح رہا کرتے تھے .
ہر رنگ اپنے پروں پہ سجا کہ ہر رنگ میں چمکا کر تے تھے ۔
کیا خبر تھی کانٹوں کے درد کی 
ہم تو پیار کی خو شبو سے چمن کو ہرا کرتے تھے۔
جگنو مقید کرتے تھے اپنی مُٹھی میں ۔
اور اندھیروں میں دیپ جلا کرتے تھے 
چاند بھی ملنے آتا تھا ہر روز ہمیں 
۔اور پھر بہت دیر تک اسی کو تکاکرتے تھے ۔
انگلیوں سے گنتے تھے تارے اندھیری راتوں میں ،۔
کب اندھیروں سے ڈرا کرتے تھے ۔
پھتروں کی کب طلب تھی ہمیں 
ہم تو تنکوں سے گھروندے بُنا کرتے تھے ۔
چن کر پھولوں کی کلیوں کو ہتھلیوں میں ....
ہم پیار کی مالا میں جڑا کرتے تھے۔
حسیں خوابوں سے بھری تھی ذندگی اپنی ۔۔
ذرا سی بات پر گھنٹوں ہنسا کر تے تھے ۔
تپتے صحراوں کا تو پتہ بھی معلوم نہیں تھا ہمیں ۔
ہم تو پھو لوں کے شیداٸی تھے تتلیوں میں رہا کرتے تھے ۔
ہر لمحہ ہی حسیں تھا خوابوں سی زندگی تھی ۔۔۔۔
اس ظالم و شعور کی دنیا سے دور رہا کرتے تھے ۔
اب نا معلوم سی دنیا ہےدردکے  صحراوں میں پھرتے ہیں ۔
بس اتنی سی زندگی ہے ”ع“
ہنسی سے الجھتے ہیں آنسوٶں سے ڈرا کرتے ہیں ۔
خود کا بھی پتہ نہیں خود سے بھی کم ملا کرتے ہیں ۔۔
خاموش تماشا ٸی ہیں اور ذندگی کے لمحو ں کو گنا کر تے ہیں۔

No comments:

Post a Comment