affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Woh jis ke dum se abad thi dil ki veerani by Hajira Aqeel

Thursday 27 June 2019

Woh jis ke dum se abad thi dil ki veerani by Hajira Aqeel



وہ جِس کے دَم سے آباد تھی ہمارے دِل کی وِیرانی
ہوتی تھی ہر صُبح کی شُروعات اُسکے نام سے
دُنیا چلتی تھی اُس کی رفتار سے' ٹھہرتی تھی اُسکی چال پہ
اُن نِگاہوں کا نشہ ذیادہ تھا' میخانے کے ہر اِک جام سے
بڑے شِکوے سمیٹ کر' اُسکی تاک لگائے بیٹھے تھے
اُس مُسکراہٹ سے کیا تماشا ہوا' گئے ہم ہر اِک کام سے
اتنے وعدے کیے تھے جو ادھورے رہ گئے ہمارے
ہم تو چلتے رہے' تُم ہی مُڑ گئے محض دو گام سے
تیری تبسم کی وجہ میں ہوں۔۔۔ پل جِس
وہ لمحہ شاندار ہے' مری گُزری ہر شام سے
مُجھ سے منسوب ہر چیز پر تیری چھاپ ہے
وِیرانی کی لہر جاتی ہی نہیں' مِرے گھر کے دَر و بام سے
ہم تو خود کو انمول سمجھ کر ہی جیتے رہے
اور مُنافِق ایسے کہ آج خوش بھی ہیں' تیرے لگائے دام سے

No comments:

Post a Comment