affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Thora sa muskuraen by Sadia Zafar

Tuesday 19 October 2021

Thora sa muskuraen by Sadia Zafar

او تھوڑا  سا مسکرائیں

چھوڑو میں اونچا تو نیچا

تیرا  status میرا status

تیرا برانڈ میرا برانڈ

تیرا گھر میرا گھر

تیری گاڑی میری گاڑی

آو پل بھر کو

چھوڑیں اس جھگڑےکو

گلے ملیں اور

تھوڑا سا مسکرائیں

تو نے کہا میں نے کہا

تیری آنا میری آنا

تیرا بچہ آگے میرا بچہ آگے

تو نے فون نہیں کیا!!!

میں نے کیا

تو نے کہا میں نے نہیں کہا

اسے بلایا مجھے نہیں بلایا

وہ آیا تو میں نہیں آؤں گا

او پل بھر کے لیے

چھوڑیں اس جھگڑے کو

گلے ملیں اور

تھوڑاسا مسکرائیں

چھوٹی سی زندگی میں

کب کون آنکھ موند لے

ہاتھ چھوڑ ے ابدی سفر باند لے

نہ ڈھونڈ پاو گے

کچھ نہ سنا پاو گے

کچھ نہ کہہ پاو گے

آ یارا پل بھر کی اس زندگی کو جی لیں

تھوڑا ہنس لیں مسکرا لیں تھوڑا جی لیں

چھوڑیں اس جھگڑےکو

گلے ملیں اور

تھوڑا سا مسکرائیں

 

سعدیہ ظفر

No comments:

Post a Comment