affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Poetry by Urooj Fatima

Saturday 18 November 2023

Poetry by Urooj Fatima

بنا رہی ہو آج غزل کا قافیہ پھر سے

قلم لڑکھڑا رہی ہے پھر سے

لفظوں کی ترتیب تو بنا لی

مقدر کی آزمائشوں سے تنگ آرہی ہو پھر سے

قلم کے بل بوتے پہ جیت تو جاؤ پھر سے

لوگوں کی باتیں ستا رہی ہے پھر سے

اتنی جرت تو آگی ہے پھر سے

لاشیں بچھا دو منافقوں کی قلم کے زور پہ پھر سے

عروج فاطمہ

٭٭٭٭٭٭٭٭

کردے اقرار ،اظہار،گفتار پھر سے

تیرے لہجے کی ہے کیا بات

یو تو سنا ہے کئ بار نام اپنا

تو ایک بار کہہ دے اپنی زبان سے تو کیا بات ہے

٭٭٭٭٭٭٭٭

" میں رو رہی تھی"

ہجر کے غم میں رو رہی تھی

پرانے خیالوں میں الجھ رہی تھی

لگا کے محبوب سے ہزار امیدیں

اس دن میں ہر امید پہ رو رہی تھی

ہجر کے غم میں رو رہی تھی

ختم ہو گئی تھی ہمت میری

ماضی کو جو پلٹ کے دیکھتی تھی

حال دل خود کو سنا رہی تھی

ہمت نہ تھی تجھ کو بھلاؤ

اسی بے بسی پہ رو رہی تھی

میں ہجر کے غم میں رو رہی تھی

ہجر کی رات کے بعد میں نے سویرا دیکھا

مجازی محبت کو دفن کرکے

میں نے تہجد میں جینے کا ہنر سیکھا

ہے کسی میں ہمت مجھے رلاۓ

آکے سامنے مجھ سے لڑپاۓ

کرم خدا کا مجھ پہ ہے

مجھے اب کوئ ہرا کے دیکھاۓ

عروج فاطمہ

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

No comments:

Post a Comment