affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Ankhen by Ali Hassan

Sunday 5 January 2020

Ankhen by Ali Hassan

عصومیت نے تیری ڈال دیئے ہیں گماں دل میں
سمجھ نہیں آتا رکھوں تجھے کہاں دل میں
ترک تعلق کی قسم تجھ سے نبھاتے جاتے
بچ جاتی جو تھوڑی سی بھی جاں دل میں
نازاں ہے محبت کہ ہم سا بھی کوئی ہوگا
مل جائے جو اک بار دیتے ہیں مکاں دل میں
میں نے پوچھا ہے ہر دروازے  پہ دستک دے کے
نہیں ہے اب کہیں تیرا نام ونشاں دل میں
پھوٹ کے روئو گے محبت میں جو صدمہ ملا کوئی
جگہ نہ دیناکسی کو اے ناداں دل میں
ان سے ملنے کی طلب ہے اور طلب بھی کیا
ایک آرزو ہے بس ناتواں دل میں
چہرے کی رونق سے بےخبر وہ کم بخت
ہنسی تو آتی ہے مگر ہوں پریشاں دل میں
محدود ہیں جینے تک یہ باتیں سبھی
رہتے ہیں مر جانے والے کہاں دل میں
مسجود کو سجدہ  ہے گر  مقصد تخلیق تیرا
کیوں لیے پھرتا ہے خواہشں بتاں دل میں
فن بازی کے سیکھے ہیں آداب کہاں سے
لب شیریں اور بٹھا رکھے ہیں شیطاں دل میں
پڑی ہے اس نظر اس انجان آشنا پہ آج
بھڑکے گی آگ پھوٹے گا شعلہ فشاں دل میں
سراپا میخانہ ہے" ساقی" صورت اس کی
آنکھوں ہیں  جام تو ہے پیماں دل میں
آنکھیں


No comments:

Post a Comment