affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Jo ronaqien thi by Fatima Jawaid

Wednesday 29 January 2020

Jo ronaqien thi by Fatima Jawaid

جو رونقیں تھی محفل میں انہی کے دم سے تھی
اب کہ میرا صرف مسکرانا،آپ غنیمت ہی سمجھئے

ہم نے بھی کہیں دکھ چھپائیں ہیں مسکراہٹ کی آہٹ میں
آپ ہی سے آنا کا سبق لیا، ہم خود سے کبھی اظہار نہیں کرے گے

وہ تعلق کس قدر ادھورا تھا جن کو ہم نے سمجھا تھا پورا
وہ مسکرا کر چل اٹھے ،میری رسمی مسکراہٹ کو دیکھ کر

موسمِ گل کی خبر تو تم مالی سے لو تو ہی اچھا ہے
ہماری نظروں میں ایک عرصے سے خزاں اتر ہے آیا

ان لفظوں میں گلہ نہیں البتہ کہیں حیرت ضرور ہے
تم نے ہر میری الفت کی نظر کو ہنسی میں لیا ضرور ہے

وہ اگر راستے میں ملے جائے  گے تو گلہ ضرور کرے گے
یہ سوچ کر وہ میرے شہر کی گلیوں سے نہ گزرا کبھی

میرے رقیب میرے ہی اشعار اپنے نام سے سنائیں ان کو
یقیناً وہ میری نام لکھی غزل کبھی بھی نہ پڑھتے ہوگے

No comments:

Post a Comment