affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Tum kya jano by Jia Abbas Kazmi

Sunday 16 February 2020

Tum kya jano by Jia Abbas Kazmi


تم کیا جانو؟

تم کیا جانو؟
جب خواب ادھورے رہ جائیں
خیالوں کے
برسوں سے بنے تانے بانے
اک پل میں ٹوٹ جائیں
جب دل میں پلتے ارمانوں کا
سر عام تماشا بن جائے
کیسا لگتا ہے؟
تم کیا جانو؟
جب عشق کو گالی دی جائے
جب پیار سزا کہلائے تو
جب یار بیگانہ ہو جائے
احساس کہیں پہ سو جاءے
ہر سمت اندھیرا دکھتا ہو
ہر رشتہ جب جب بکتا ہو
کیسا لگتا ہے؟
تم کیا جانو؟
Jia Abbas kazmi

No comments:

Post a Comment