affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Tum yaad aye by Sana Iqbal Khan

Saturday 15 May 2021

Tum yaad aye by Sana Iqbal Khan

غزل

 تم یادآئے

 از ثناءاقبال خان

 

ہوئی جو آنکھ نم ، تم یادآئے

رکھا جو ہاتھ دل پر ،تم یادآئے

 

کی تھی دل نے فریاد جب تم سے ملنے کی

یاد آیا وہ جو حجر کا لمحہ ،تم یادآئے

 

ملتے ہیں لوگوں سے دلِ شاداں ہو کر

بیٹھے جو تنہائی میں ،تم یادآئے

 

خود سے خود کو جدا  کر کے خودی میں بیٹھے ہیں

دیکھا جو خود کو اک بار  ،تم یادآئے

 

بڑے مان سے کہا تھا گزار لے گے ہجر کی راتيں

اب وہ مان بھی ٹوٹا تو ،تم یادآئے

 

ثناءاقبال خان

No comments:

Post a Comment