affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Ghazal by Tehseen Ali Naqvi

Friday 4 March 2022

Ghazal by Tehseen Ali Naqvi

 

عشق میں خودکشی کے منکر ہیں

ہم تو اس بزدلی کے منکر ہیں

 

ایسے اندھوں کے شہر میں ہوں جہاں

لوگ سب عاشقی کے منکر ہیں

 

وہ رکھے جس بھی حال میں، خوش ہوں

لوگ کیوں مفلسی کے منکر ہیں

 

شاعرو! انکا کچھ علاج کرو

شیخ جی شاعری کے منکر ہیں

 

ہم سے ہفتوں غزل نہیں ہوتی

ہم سخن کاہلی کے منکر ہیں

 

میر و غالب تو تھے کمال مگر

آپ تحسیں علی کے منکر ہیں

تحسین علی نقوی

*************

No comments:

Post a Comment