affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Muqadas
Showing posts with label Muqadas. Show all posts
Showing posts with label Muqadas. Show all posts

Thursday, 25 July 2024

Poetry by Muqadas

رونے کو دل نہیں کرتا

سونے کو دل نہیں کرتا

بھول جانے کو دل نہیں کرتا

یاد کرنے کو دل نہیں کرتا

ایسا نشہ دیا تو نے

جو چھوڑنے کو دل نہیں کرتا

by Muqadas

٭٭٭٭٭٭٭

وہ وقت بھی کیا وقت ہوگا....

جب دیدارِ یار ہوگا تھا موں گی میں اپنے دل کو......

گویا کہ اقرار ہوگا.....

by Muqadas

٭٭٭٭٭٭٭٭٭

جب تیرا خیال آتا ہے....

ہائے...

دنیا جنت سی معلوم ہوتی ہے...

by Muqadas

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

ستمگر ایسا نکلا کہ...

ہم اسے بھلا بھی نہ  سکے پا بھی نہ سکے......

by Muqadas

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

Monday, 15 July 2024

Poetry by Muqadas

ستمگر ایسا نکلا کہ ہم اسے بھلا بھی نہ  سکے پا بھی نہ سکے......

**********

وہ وقت بھی کیا وقت ہوگا....

جب دیدارِ یار ہوگا تھا موں گی میں اپنے دل کو......

گویا کہ اقرار ہوگا.....

**********

جب تیرا خیال آتا ہے....

ہائے...

دنیا جنت سی معلوم ہوتی ہے...

***********

رونے کو دل نہیں کرتا

سونے کو دل نہیں کرتا

بھول جانے کو دل نہیں کرتا

یاد کرنے کو دل نہیں کرتا

ایسا نشہ دیا تو نے

جو چھوڑنے کو دل نہیں کرتا

*****************

By muqaddas

Sunday, 14 July 2024

Poetry by Muqadas

یہ رسم الفت بھی عجیب ہے...

یہ چیر دے سینہ...

یہ بات بھی عجیب ہے...

روگ لگا ایسا جو بتایانہ جاہے...

وفاۂوں کا ہے تزکرہ .....

یہ بات بھی عجیب ہے.....

دغا باذ ہیں بیٹھے مسند پر...

کوئی معاملہ اٹھائے.....

یہ بات بھی عجیب ہے...

بات کا درد سمجھے ہر کوئی...

وہ بھی سمجھ جائے....

یہ بات بھی عجیب ہے.....

*************

ایک موقع ہی تو مانگا تھا....

بھیک سمجھ کہ ہی دے دیتے...

************

Thursday, 7 January 2021

Tanha musafar by Muqadas

میں رات کی تاریکیوں میں چلنے والا مسافر

روشنی سے گھبرا گیا

میں سمندر جیسا بہتا ہوا پانی

قطرہ دیکھ کر گھبرا گیا

نہ دیجئے داد میرے حُسن کو

میں تو آئینہ دیکھ کر گھبرا گیا

اپنی اوقات میں کیا آ گئے تھے ہم

زمانہ مجھ کو دیکھ کر گھبرا گیا

یہاں تو دلوں کے طلب گار بدل جاتے ہیں

میں تو دل دے کر گھبرا گیا

لوگ آتے رہے جنازے جاتے رہے

میں فقط سفید کپڑا دیکھ کر گھبرا گیا

یا الٰہی اتنا بتا دے میں تیری بندگی کا آغاز کہاں سے کروں

میں سجدے میں گرنے سے گھبرا گیا

اور ڈر لگتا ہے مجھے اس ہجوم بھری دنیا سے

میں تو تنہا رہ کے بھی گھبرا گیا