affiliate marketing Famous Urdu Poetry: بھلائیں گے اسے

Tuesday 14 June 2016

بھلائیں گے اسے

بھلائیں گے اسے

لیکن 

 ابھی کچھ دن ٹھہر جاؤ
ابھی رستے میں ہے وہ موج
کہ ساحل تک نہیں پہنچی
جو گیلی ریت کی چادر پہ بکھرے
اس کے قدموں کے نشاں
وارفتگی سے چوم کر معدوم کر ڈالے
ابھی پت جھڑ کا سایہ اس قدر گہرا نہیں اترا
کہ دل کی سوکھتی ٹہنی سے
اس کی آرزو کا آخری پتا بھی جھڑ جائے
ابھی تک میں نے اس احساس کی مٹھی نہیں کھولی
کہ جس میں قید کر رکھی ہے اس کے لمس کی حدت
ابھی دوری کی نشترکاریوں کے زخم بھرنے دو
زرا سا وقت کے مرہم کو اپنا کام کرنے دو
نواحِ جاں سے اس کے قرب کا احساس جانے دو
میرے کاندھے سے اس کے آنسوؤں کی باس جانے دو
ابھی کچھ دن ٹھہر جاؤ 

 بھلائیں گے اسے
لیکن۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

No comments:

Post a Comment