affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Bichrana kon chahata hai by Naima Ghazal

Sunday 15 April 2018

Bichrana kon chahata hai by Naima Ghazal

بچھڑنا کون چاہتا ہے
مگر اس زندگانی میں
سبھی لمحے
امر گر ہو بھی جائیں تو
زباں زد عام ہوتے ہیں
مگر قصے کہانی کی حدوں تک ہی یہ ممکن ہے
گھڑی کی سوئیاں کوئی
بھلا کیا روک سکتا ہے
یہ موسم آنے جانے ہیں
انہیں کیسے بھلا کوئی
پکڑ کر روک سکتا ہے
ہمارا تو کبھی خود پر بھی کوئی بس نہیں چلتا
کبھی آنکھوں سے بہتے آنسوؤں کو دیکھ کر سوچو
ہمارا ضبط بھی اس کو بھلا کب روک پاتا ہے
مگر سب آتے جاتے موسموں سے ہم نے سیکھا ہے
کہ کچھ بھی ہو
کوئی دکھ ہو
کوئی آنسو
کوئی ہو درد کیسا بھی
ہماری زیست کا کیسا بھی موسم ہو
بدلنا اس کی فطرت ہے
کہ سارے موسموں کی ایک عادت یہ بہت اچھی

نائمہ غزل

No comments:

Post a Comment