affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Aik Larki by Nabeela Gul

Sunday 3 March 2019

Aik Larki by Nabeela Gul









ایک لڑکی
سنو ایک لڑکی تھی بے سہارو کو دیکھتے ہی
بارش کی بوند و کی طرح رو جاتی تھی
بوند و کی آواز میں کہیں کھو جاتی تھی
ہزارو ں سکھ تھے ان کو لکین
  پھر بھی بہت بےچین رہتی تھی
کبھی کچھ کہتی تھی کبھی کچھ سنتی تھی
لیکن پھر بھی بہت خاموش رہتی تھی
ان کے الفاظ میں تھا خاموشی یو کا خزانہ
جن ہے لوگوں نے بنایا غرور و تکبر کا نشانہ
ہر ایک ذات پے ان کو فخر تھی سب سے زیادہ یا الہی کے ذات سے محبت تھی
کبھی کچھ که جاتی تھی کبھی کچھ سنتی تھی اذان کے آواز میں کہیں پر کھو جاتی تھی
پھول کی خوشبو میں کانٹو ں کی طرح چھپ جاتی تھی
بس یہی اس آئنوِٙرِٙ کی نشانی
جنہیں لوگوں نے بنائے ایک کہانی

1 comment: