affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Dil by Rahet Syed

Sunday 20 October 2019

Dil by Rahet Syed


ہزاروں باتیں حلق پہ اٹکی
تمہاری نسبت سے جان میری
میں نے نگاہ کی حدود ساری
تیری ہی راہ میں بکھیر ڈالی
یوں کسی کے عکس سے باتیں کرنا
میری تو عادت یہ نہ تھی پہلے
یوں ہی کچھ پلوں کا جو وقت دے کر
پھر مجھ کو مجھ سے خرید لینا
ہے تیرے حسن کو سلام سچ میں
میرا دل ہے تیرا غلام سچ میں
میں وقت تمہارا خرید ڈالوں
ہر دام سہہ لوں جو دام کہ دو
مجھے تیرے ساتھ ہر پل ہے رہنا
تیرے ہاتھ میں دے کر ہے ہاتھ چلنا
ہاں اک ہے تم سے سوال کرنا
میرے دل کی بنجر کھیتی پہ
ساون کی طرح کب برسو گے
پھر ہاتھ میرا کب پکڑو گے
پھر ہاتھ میرا کب پکڑو گے؟
شاعرہ ۔ راحت سیّد

No comments:

Post a Comment