affiliate marketing Famous Urdu Poetry: August 2025

Wednesday, 20 August 2025

Shab e hijran Poetry by Urooj Fatima

*شب ہجراں*

 

کئی دن سے میں اداس ہو

‏گئی شب سے انجان ہے کوئی

‏آپ کر رہے ہیں تبصرے

میرے کردار  پہ

‏جن کے دل ہیں دو

اور ان میں خانے چار

‏میری اداسی کو مٹادے کوئی

‏مئے لطف وصل پلادے کوئی

‏کیا داد رسی ہو آپ کی

آپ کے ہیں آشنا کئی

‏میرے تو تصور بھی ہیں خالی کئی

‏ہے محبت کی التجاء جاناں

‏اس کی کوئی بات سنا جاناں

‏رات بھر ہوئ ہے میری گفتگو تاروں سے

‏ہے ان کی بھی آرزو یہی

اب اس جسد خاکی کو بھی

دے کوئی دفنا جاناں

 

عروج فاطمہ

**************

Sunday, 17 August 2025

Poetry by Asiya Rehman

************

دوسروں کا بُرا سوچ کر خود کے لیے اچھّے کی دعا کرنا منافقت ہے۔

نیت صاف ہو تو دعا آسمان تک جا پہنچتی ہے، ورنہ سرِ راہ ہی پلٹ آتی ہے۔

Asiya rehman

***************

آزادی کا خواب دیکھا اور اسے حقیقت بنا دیا

ظلم سے بچا کر پاکستان بنا دیا

اتنا آسان نہیں تھا یہ آزادی کا سفر

خون سے لکھی گئی تھی اس کہانی کی خبر

کتنی قربانیوں کے بعد ملا ہمیں پاکستان جیسا حسین منظر

اے قائد، تجھے سلام ہے

جو ہمیں ظلم سے بچا لیا

خوشیوں کا دیا جلا دیا

آسیہ رحمان

***********

فیصلے صرف عمر سے نہیں،

سمجھ سے کیے جاتے ہیں

اور سمجھ کبھی چھوٹی عمر میں بھی بڑی ہوتی ہے۔

آسیہ رحمان

***********

ہر رشتے میں محبت ضروری نہیں ہوتی

ہر رشتے میں اظہار ضروری نہیں ہوتا

کچھ رشتے خاموشی سے نبھائے جاتے ہیں

کچھ درد دل میں چھپائے جاتے ہیں

***************

Asiya rehman

 

Saturday, 16 August 2025

Azadi by Amna Sahar

 

آزادی ؟

آمنہ سحر

صدیوں سے آزاد ہیں ہم

مگر……

زہنوں کے اعطراف

اب بھی سلاخیں ہیں

سب اپنی مرضی سے کرتے ہیں

کھانا, پینا, پہننا, بولنا

مگر آج بھی

یہ زندگی ان چاہی ہے

 

سنا ہے کئی مجاہدوں نے مل کر

دیش کو آزادی دلائی

کاش……

کوئی ایسا مجاہد پیدا ہو

جو پیچیده خیالوں سے آزاد کرائے

جو بے کار رواجوں سے آزاد کرائے

جو نفس کے شكنج سے آزاد کرائے

جو اس زندگی سے

آزاد کرائے…..

**************

Thursday, 14 August 2025

Shab e hijran Poetry by Urooj Fatima

*شب ہجراں*

 

کئی دن سے میں اداس ہو

‏گئی شب سے انجان ہے کوئی

‏آپ کر رہے ہیں تبصرے

 میرے کردار  پہ

‏جن کے دل ہیں دو

 اور ان میں خانے چار

‏میری اداسی کو مٹادے کوئی

‏مئے لطف وصل پلادے کوئی

‏کیا داد رسی ہو آپ کی

آپ کے ہیں آشنا کئی

‏میرے تو تصور بھی ہیں خالی کئی

‏ہے محبت کی التجاء جاناں

‏اس کی کوئی بات سنا جاناں

‏رات بھر ہوئ ہے میری گفتگو تاروں سے

‏ہے ان کی بھی آرزو یہی

اب اس جسد خاکی کو بھی

دے کوئی دفنا جاناں

عروج فاطمہ

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

Tuesday, 12 August 2025

Samra Gulzar Poetry

ثمرہ گلزار ۔۔۔۔۔

پانچوں انگلیاں برابر نہیں ہوتی ثمرہ ۔۔۔

انہی لفظوں سے برباد ہوئی ہیں کئی لڑکیاں

*****

Monday, 11 August 2025

Talkhiyon ke beech Poetry by Hafsa Umer

تلخیوں کے بیچ

شاعرہ: حفصہ عمر

 

لوگ اگے بڑھتے رہے مجھ سے

میں اپنے خیالوں میں ڈوبی رہی

 

لوگوں کی اصلیت جان کر بھی

آستین میں سانپ پالتی رہی

 

دُنیا کے لوگوں میں رہ کر بھی

اُنکی عادتوں سے ناواقف رہی

 

میں تلخ باتوں کو سہ کر بھی

ہمیشہ سب کے لیے بری رہی

 

ہر بار کی طرح صبر کر  کے بھی

میں راتوں کو بے وجہ روتی رہی

*************

Friday, 8 August 2025

Poetry by Mirza Nigar Saif

گردش دوراں کا ستایا ہوا شخص

تم نے دیکھا ہے کبھی؟

خدا کا آزمایا ہوا شخص!

یوں تو ہر جزوِ کائنات ہے محوِ رقص

مگر ہائے!

ہر ہر تال پہ وہ تھرتھرایا ہوا شخص

قید تنہائی میں گستاخ!

بڑبڑاتا ہے خدا کے سامنے۔۔۔

وہ مخلوق کا بھڑکایا ہوا شخص

 

📓مرزا نگار سیف

*****************

Sunday, 3 August 2025

Aazmaish e mohabbat Poetry by Sania Shah

عنوان :

آزمائشِ محبت

ثانیہ شاہ

 

ایک جھوٹ سے بنانے چلے تھے

 قسمت ہماری

 درد دے کر کرنے چلے تھے دوا ہماری

چہرہ کسی اور کا دکھا کر نام چھپا لیا ہمیں بن بتائے کسی اور کو اپنا بنا لیا

تکلیف ایسے دی کہ بتا نہ سکیں سوال ایسے کہ سلجھا نہ سکے

 بے بسی ایسی کہ چھپا نہ سکے یقین ایسا کہ ڈگمگا نہ سکے

.چین اور اس سے لے کر ہمیں تنہائیاں دے گئے

کچھ اس طرح سے ازما رہے تھے وہ محبت ہماری

 زخم روح کو دے کر دوا زندگی کی کر رہے تھے ہماری

ہمیں محبت میں ڈال کر بولے یہ ازمائش ہے تمہاری اور جب پوچھا ان سے اس بے سبب سزا کی وجہ تو بولے روح کی محبت ازما رہے تھے تمہاری

*************