affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Ek larki thi seedhi saadhi

Friday 27 December 2013

Ek larki thi seedhi saadhi

یاد ہے تم کو

اک لڑکی تھی سیدھی سادی

اپنے آپ میں رہنے والی

عشق محبت اور جنوں کو

محض حماقت کہنے والی

ہر اک دکھ کو چپکے چپکے

اپنے دل پہ سہنے والی

یاد ہے تم کو

اس نے تم سے پیار کیا تھا

اپنی خوشیاں‘ دل اور جیون

سب کچھ تم پر وا ردیا تھا

اس کی آنکھوں میں کھو کر تم

اپناآپ بھلا بیٹھے تھے

چین سکون گنوابیٹھے تھے

یاد ہے تم کو اس لڑکی نے

ہنس کر ہر اک زخم سہا تھا

کبھی نہ تم سے گلہ کیا تھا

پھر بھی تم نے

لوگوں کی باتوں میں آکر

اس کے دل کو توڑ دیا تھا

عشق کی منزل پر لانے سے پہلے اس کو چھوڑ دیا تھا

یاد ہے تم کو بچھڑکے تم سے

وہ لڑکی پھر بکھر گئی تھی

دنیا والے ایک طرف وہ اپنے آپ سے بچھڑ گئی تھی

اب تم کووہ یاد آتی ہے

تنہائی میں تڑپاتی ہے

لیکن جاناں

اب پچھتانے سے کیا حاصل

اب وہ موسم گزر گیا ہے

دل کا گلشن اجڑ گیا ہے

اور چاہت کا دل کش موسم دستک دے کر

خالی ہاتھ گزر جائے تو دل بھی خالی رہ جاتے ہیں

سچے پیار کو کھونے والے

اکثر یوں ہی پچھتاتے ہیں

. . .خود بھی خالی رہ جاتے ہیں 

No comments:

Post a Comment