affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Ishq by Umair ahmed nazir

Wednesday 30 May 2018

Ishq by Umair ahmed nazir


چلو مان لیتے ہیں
تمکو بھی عشق کبھی تھا
نہیں نہیں مجھ سے نہیں
کسی اور سے تو تھا
تمہاری دعاؤں میں بھی کوئی تھا
میں نہیں کوئی اور تو تھا
تمہیں بھی چوٹ لگی تھی شاید
کسی نے دل تمہارا بھی توڑا تھا
تمکو بھی نظر انداز کیا گیا تھا
تم سے بھی وعدہ جھوٹا کیا گیا تھا
تم پر بھی شبِ ہجراں روز ٹوٹتی تھی
تمہارے تکیے میں بھی آنسو بند تھے
جو بند ٹور کے سیلاب بننے والے تھے
تم نے بھی قبولیت کے سمے
اسکو بھولنے کی دعا مانگی تھی
مگر میں ایسا کیوں مانوں
تم نے تو جو چاہا تھا تمہیں ملا
میری دعا تھی شاید یا پھر اسکی
مگر تم ہمیشہ دعاؤں کے سائے میں رہی ہو
تمہیں بد دعا ہونا کبھی معلوم نہیں چلا
کبھی جاننا ہو تو میرا چہرہ
کسی دھول آئینے میں دیکھنا
وہ دھواں جب چھٹے تو اُسکے پیچھے دھواں
پھر اُسکے پیچھے دھواں اور پھر کہیں جاکر
دھواں دھواں میں دکھونگا


No comments:

Post a Comment