affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Zindagi by Ali Hassan Saqi

Saturday 14 December 2019

Zindagi by Ali Hassan Saqi

زندگی تو پھول تھی پر خاروں نے لوٹ رکھا ہے
میں وہ شخص ہوں جسے یاروں نے لوٹ رکھا ہے
میں تو کب کا بھول گیا ہوں تیری ادائوں کو
بس پہلی ملاقات کے اشاروں نے لوٹ رکھا ہے
کوئی محبوب بھلا کب چاہتا ہے رسوائی اپنی
اسے تو بس عشق کے بیماروں نے لوٹ رکھا ہے
بدنام بھی کرتے ہیں اور خود بھی نہیں چھوڑتے
محبت کو تو اس کے شاعروں نے لوٹ رکھا ہے
وہ جو رکھتے نہیں ہیں چہرے پر نقاب اپنے
دیوانوں کو تو ان کے رخساروں نے لوٹ رکھا ہے
تیرے ہی دم سے تو رہتی ہے رونق محفل میں
تبھی تو میکدے کو میخاروں نے لوٹ رکھا ہے
غیروں سے تو شکوہ ہر کوئی کرتا ہے مگر
تجھے تو ساقی تیرے ہی پیاروں نے لوٹ رکھا ہے

No comments:

Post a Comment